ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کل منعقدہ سرمائی قارتال عسکری کاروائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تین مختلف اہداف پر بمباری کی ہے، دہشت گرد وں کو فرار ہونے کا موقع تک نہیں دیا گیا۔
صدر ایردوان نے انقرہ میں ترکی کنفیڈریشن ِ آجراں برائے نوجواں کی جنرل کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عراق اور شمالی شام میں دہشت گردوں کی جانب سے اڈے کے طور پر استعمال کردہ دیرک، سنجار اور قارا جاک علاقوں میں کل عسکری کاروائی کی گئی ۔ تین مختلف اہداف کو نشانہ بنایا گیا ، اگر ہم دہشت گردوں کا سرحد پار علاقوں میں سر نہ کچلتےاور اپنے شہروں میں امن و امان کو تحفظ میں نہ لیتے تو آج ہم یہاں پر نہ ہوتے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ترکی کو اپنے ذاتی ماڈل، اپنی طاقت اور منصوبہ بندی کے ساتھ دنیا کی عظیم ترین پہلی دس معیشتوں میں شامل کرنے کی کوششوں میں ہیں، جمہوریہ ترکی کے قیام کی صد سالہ سالگرہ یعنی 2023 قریب آرہا ہے اور اسوقت ہم ترکی کو دنیا کے نمایاں پیداواری اور برآمدات مرکز کی حیثیت دلانے کے عمل سے گزر رہے ہیں۔
جناب صدر کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے گزشتہ برس 225 ارب ڈالر سے زائد کی برآمدات سر انجام دیتے ہوئے اپنی تاریخ کا ریکارڈ توڑا ہے، امسال اس کو مزید آگے بڑھایا جائیگا، سال کے پہلے ماہ میں یہ مقدار 17.6 ارب ڈالرتک رہی ہے، ترکی اب دنیا کے نمایاں ترین پیداواری مراکز کی صف میں داخل ہو چکا ہے۔