کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ وفاقی حکومت سے دو وزارتیں مانگی تھیں لیکن ان میں نہ آئی ٹی کی وزارت شامل تھی اور نہ ہی قانون و انصاف کی۔
کراچی کے علاقے بہادرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ فروغ نسیم ایم کیو ایم کا اثاثہ ہیں مگر انھیں وزارت ہمارے کوٹے پر نہیں بلکہ اپنی قابلیت کی بنیاد پر ملی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی قانون کے حوالے سے آئینی تشریح کر کے اپنا فرض پورا کر دیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب کسی جماعت کے معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی جیسی عیار جماعت ان ہی سے معاہدہ کرے گی جن کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں ہے۔