چین اور ہر موسم کے اسٹریٹجک شراکت دار ہیں اور چین پاکستان ،دی بیلٹ اینڈ روڈ کا پائلٹ پراجیکٹ ہے۔سی پیک منصوبوں کے ثمرات فوری عوام تک پہنچانا شرو ع سی پیک کو ترقی کی راہ پر گامزن . شاہراہوں کی بروقت تکمیل، معیاری سڑکوں کی تعمیر سے دیہی اور شہری علاقوں کے درمیان رابطہ، تجارت اور روزگار کے مواقع بڑھ گے.کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کیلئے امداد اور تعاون پر چین کے شکر گزار .چین اور پاکستان کے مابین وقت کی ازمائی ہوئی دوستی ہے. سی پیک پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں بی آر آئی کا اہم منصوبہ ہے۔ سی پیک سے پاکستان میں وسیع غیر ملکی سرمایہ کاری. پہلے مرحلے کی تکمیل دوسرے مرحلے کامیابی سے جارہی ہے .
دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کا مظہر ہے۔،دوسرے مرحلہ میں صنعتی اور زرعی شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں پرکام تیزی سے جاری ہے
چین پاکستان 10واںجے سی سی کا اجلاس دوسرے مرحلے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت دیگر مختلف معاہدوں پر دستخط کیے گے ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کا جوائنٹ ورکنگ گروپ شروع کرنے کا فیصلہ اور کچھ نئے نیا جوائنٹ ورکنگ گروپ بنایا گیا ہے.سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون ،صنعتی اور زرعی شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں پر کام تیزی سے جاری.بلوچستان اور ایم ایل وَن ریلوے کی ترقی کا ایک اہم منصوبہ ہے،ایک اعلیٰ سطح کی سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں چین پاکستان کے حکام شامل ہوں گے.سی پیک اتھارٹی میں چینی سرمایہ کاروں کے لیے سہولت مرکز قائم کرنے کا فیصلہ.سرمایہ کاری بورڈ نے چائنا کونسل فار انٹرنیشنل انویسٹمنٹ پروموشن ساتھ مل کر پاکستان چائنا بزنس ٹو بزنس انویسٹمنٹ پورٹل قائم کیا ہے.تاکہ مشترکہ منصوبوں کے لیے چینی پاکستانی کاروباروں کو اکٹھا کیا جا سکے.
پاکستان معیشت میں زراعت سب سے زیادہ اہمیت ، دو تہائی آبادی کا زراعت پر بالواسطہ یا بلاواسطہ انحصار ہے. سماجی اقتصادی ترقی .بلوچستان سولر پاور لائٹنگ آلات کی فراہمی اور طبی آلات اور مواد کی فراہمی کے معاہدوں ، گوادر ایکسپو سینٹر ، ننگبو بندرگاہ اور گوادر بندرگاہ کے مابین تعاون کے فریم ورک معاہدے اور کراچی کوسٹل ڈویلپمنٹ زون .سی پیک کو ترقی کی راہ پر گامزن اور اسے وسعت دینے کی راہ ہموار کرے گا ، انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کے اعلان سمیت تعاون کی متعدد دستاویزات اور دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کے مابین تعاون کے کئی معاہدوں ۔ سی پیک اتھارٹی میں چینی سرمایہ کاروں کے لیے سہولت مرکز قائم ۔ چین پاکستان کے ساتھ صنعت ، سائنس و ٹیکنالوجی ، زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون ،چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دی بیلٹ اینڈ روڈ کا مثالی منصوبہ معاشرے کی تعمیر کو فروغ.۔،حکومت پاکستان نے توانائی کے شعبے میں جامع اصلاحات ، چینی پاور پروڈیوسرز کو واجبات کی ادائیگی کیلئے راہیں ہموار کی جاسکے،سی پیک پروجیکٹس کی سکیورٹی کے لیے جامع حکمت عملی ، وزارت داخلہ میں خصوصی سیل بھی بنایا گیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے حکومت سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کا عزم رکھتی ہے۔سی پیک منصوبوں پر کام مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے.وزیراعظم عمران خان پاکستان چین کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں.دورہ چین دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں مددگار ثابت دورہ چین کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس.اجلاس میں وزیراعظم کو پاکستان اور چین کے مابین سی پیک، اسپیشل اکنامک زونز، سرمایہ کاری، تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے جاری ٹھوس منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ.چینی قیادت کی خصوصی دعوت پر وزیراعظم عمران خان ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ 4 روزہ (03ـ06 فروری 2022) سرکاری دورے پر بیجنگ، چین پہنچے وزیر اعظم (2022 Beijing Winter Olympics) کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے ساتھ دو طرفہ امور پر ملاقاتیں.بیجنگ میں چین کے قومی ترقی و اصلاحاتی کمیشن کے چیئرمین ہی لی پنگ اور چین کے سیاسی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمی سیوزیراعظم عمران خان نے ورچوئل ملاقات کی۔
ملاقات میں سی پیک کے جاری منصوبیاور مستقبل کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا .و زیراعظم نے کہا پاکستان اور چین گوادر کو خطے کا معاشی مرکز بنانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ ایم ایل ون اور دوسرے اہم توانائی منصوبوں کو ترجیح بنیادوں کے طور پر لیا جائے گا .چین کے قومی ترقی و اصلاحاتی کمیشن کے چیئرمین ہی لی پنگ،چین سی پیک منصوبوں کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور چین سی پیک منصوبوں پر تیز رفتار پیشرفت کے لئے پرعزم ہے۔ گزشتہ 7 سالوں میں چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک مستقبل میں بھی مجموعی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی رفتار کو برقرار رکھنے کیخواہاں ہیں. صنعت ، زرعی جدیدیت ، سائنس و ٹیکنالوجی، سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد کے لئے چین کی رضا مندی کا اظہار.دونوں فریقین نے گوادر پر 16 ویں جوائنٹ ورکنگ گروپ اجلاس کے منٹس پر دستخط کئے. وزیراعظم عمران خان سیممتاز صنعتی گروپوں اورکمپنیوں کے نمائندوں نے ملاقات اورسرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
ان ملاقاتوں میں اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا.بیجنگ میں ازبکستان کے صدر شوکت مرزا یوف سے ملاقات اور چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ کی.پاکستان چین نے باہمی معاشی تعلقات کو مزید فروغ کثیر جہتی سٹرٹیجک تعاون دینے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق .وزیراعظم عمران خان نے سی پیک کے پاکستان کے انفراسٹرکچر، توانائی، سماجی و معاشی ترقی اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے باہمی معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق.کثیر جہتی سٹرٹیجک تعاون پر مبنی تعلقات اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کیلئے پاک۔چین کمیونٹی کے قیام کے عزم.اتوار کو وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے بیجنگ میں عظیم عوامی ہال میں ملاقات پاکستان اور چین نے خطہ کے امن، استحکام اور ترقی کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا، دونوں ممالک نے افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری پر فوری اقدامات پر زور دیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ میں 24ویں اولمپک سرمائی گیمز کی کامیاب میزبانی پر چین کی قیادت اور عوام کو مبارکباد دی اور چین کے نئے سال کے آغاز پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔، پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار سٹرٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری نے ہمیشہ آزمائش کا مقابلہ کیا اور دونوں ممالک اپنے وڑن، خوشحالی، ترقی اور امن و استحکام کی مشترکہ خواہش کو عملی جامہ پہنانے کیلئے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔وزیراعظم نے سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں چینی سرمایہ کاری میں اضافہ کا خیرمقدم کیا جس کا محور انڈسٹریلائزیشن اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری ہے۔
پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری خطہ میں امن و استحکام کا سہارا ہے۔ انہوں نے چین کی جانب سے پاکستان کی خود مختاری، علاقائی سالمیت، آزادی اور قومی ترقی کیلئے غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔
وزیراعظم عمران خان نے تمام اہم امور پر چین کی مکمل حمایت کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ فریقین نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان سے خطہ میں معاشی ترقی اور روابط کو فروغ ملے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ کو دورہ پاکستان کی بھی دعوت دی۔عوامی جمہوریہ چین اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مابین مشترکہ اعلامیہ۔وزیر اعظم نے عمدہ اور پیچیدہ انتظامات پر چینی حکومت کی تعریف کی اور چین کو کھیلوں کی میزبانی ، محفوظ اور عمدہ انداز میں مبارکباد پیش کی۔. اولمپک کھیل ایک عالمی ایونٹ ، باہمی افہام و تفہیم ، شمولیت اور دوستی کو فروغ دیا۔. چینی قیادت نے وزیر اعظم عمران خان کی سرمائی اولمپک کھیلوں میں شرکت کو پاکستان اور چین کے مابین آہنی بھائی چارے اور یکجہتی کے نشان کے طور پر سراہا۔. ہر سطح پر ادارہ جاتی روابط کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔.علاقائی صورتحال اور بین الاقوامی سیاسی منظر نامے پر گہرائی سے تبادلہ خیال،اسٹریٹجک باہمی اعتماد. چین کی کمیونسٹ پارٹی کی صد سالہ تقریب پر اپنے مبارکباد وزیر اعظم عمران خان نے چین کی ترقی اور خوشحالی کے لئے صدرشی جن پنگ کے ساتھ سی پی سی کی قیادت کے کردار کی تعریف کی اور پائیدار پاکستان چین شراکت داری کو فروغ دینے میں شی جن پنگ کی تعریف۔
پاکستان اور چین کے مابین قریبی اسٹریٹجک تعلقات اور گہری دوستی لازوال ہے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔. پاکستان نے تائیوان ، جنوبی چین بحیرہ ، ہانگ کانگ ، سنکیانگ اور تبت پر چین کی پالیسی اور حمایت کا اظہار کیا۔. چینی فریق نے اپنی خودمختاری ، آزادی اور سلامتی کے تحفظ کے ساتھ ساتھ اس کی سماجی و معاشی ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے میں پاکستان کے لئے اپنی حمایت ۔ وزیر اعظم عمران خان کہا بی آر آئی, سی پیک نے پاکستان کی معاشی اور معاشرتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔, جیو اکنامکس اور تجارت کو فروغ ،معاشی تحفظ۔, سرمایہ کاری۔۔. سی پیک توانائی اور ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے شعبوں میں اعلی معیار کی ترقی اور مکمل منصوبوں کے ہموار عمل کو یقینی بنانے اور زیر تعمیر منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے عزم۔. رہنماؤں نے صنعتی تعاون سے متعلق فریم ورک معاہدے ، اور دونوں ممالک کے نجی شعبے اور کاروباری افراد کو مزید فائدہ اٹھانے پر اتفاق .دونوں ممالک کے کاروباری شعبوں کے مابین B2B تعاون میں اضافہ ہوگا۔.
جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (جے سی سی) کو تجارت ، انفراسٹرکچر ، صنعتی ترقی ، زراعت جدید کاری ، سائنسی اور تکنیکی تعاون اور مقامی لوگوں کی سماجی و معاشی بہبود کے شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے کے لئے کام کرنے پر اتفاق . صحت ، ماحولیات اور آئی سی ٹی کے شعبوں میں قریبی دوطرفہ تعاون. صحت ، صنعت ، تجارت ، سبز اور ڈیجیٹل راہداری شروع کرنے پر اتفاق .۔گوادر کی اہمیت کو اجاگر دونوں فریقوں نے گوادر پورٹ کی تعمیر و عمل کو مشترکہ طور پر تیز کرنے اور گوادر کم کاربن سرکلر انڈسٹری زون کی تعمیر پر اتفاق . گوادر شہر اور اس کے رہائشیوں کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے اعلی معیار کے ذریعہ معاش کے منصوبے بنانے پر اتفاق ۔دونوں فریقوں نے سی پیک کو تمام خطرات اور منفی پروپیگنڈوں سے محفوظ رکھنے کے لئے اپنے عزم کا اظہار. پاکستان نے پاکستان میں تمام چینی اہلکاروں ، منصوبوں اور اداروں کی سلامتی کے لئے ہر ممکن کوششیں کرنے کے اپنے عزم ۔سی پیک علاقائی خوشحالی اور بہتر رابطے کے لئے اہم۔. جامع اقدام ، تیسرے فریق ایس ای زیڈز میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھاسکیں۔وزیر اعظم عمران خان نے چینی قیادت کو پاکستان کو COVIDـ19 ویکسین فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا. مستقبل میں اسی طرح کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ہنگامی رسپانس سسٹم ، صحت عامہ کے انفراسٹرکچر اور پاکستان میں دواسازی کی صنعت کی ترقی کے مشترکہ منصوبوں کی ترقی کے لئے اپنے موجودہ تعاون کو جاری رکھنے اور بڑھانے کے عزم۔.
. دونوں فریقوں نے اطمینان 2021 میں دوطرفہ تجارتی حجم میں ریکارڈ اضافہ۔. پاکستان چین آزاد تجارت کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کو مکمل طور پر استعمال کرتے ہوئے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم اور وسعت دینے پر اتفاق۔. چین نے پاکستان کے اعلی معیار کے کھانے اور زرعی مصنوعات کا چینی مارکیٹ میں خیرمقدم ۔۔.1. دونوں فریقوں نے ای کامرس میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے ، آن لائن ادائیگی کے نظام کے قیام اور رسد ، گودام اور کسٹم کی سہولت میں تعاون کرنے پر اتفاق. چین نے غربت کے خاتمے کے لئے پاکستان کے احسان پروگرام کی تعریف کی اور زراعت ، تعلیم ، صحت ، پینے کے صاف پانی اور پیشہ ورانہ تربیت سمیت متعدد شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے پاکستان کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔. پاکستان اور چین کے مابین تعلیم کے شعبے میں اطمینان بخش مضبوط تعاون۔ دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کے مابین تعاون کو مزید بڑھانے کے لئے پرعزم ہے۔. پاکستان مین چین ایک مقبول تعلیم کی منزل بن گیا ہے۔. COVIDـ19 کے خلاف حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے ، چین پاکستانی طلبا کو چین واپس آنے اور حکمت عملی کے ساتھ کلاسز دوبارہ شروع کرنے کا انتظام کرے گا۔. عوام سے عوام کے رابطوں ، سیاحت کے تعاون اور ثقافتی تبادلے کی اہمیت کا اعادہ۔ 2023 میں پاکستان چین سیاحت کے تبادلے کا سال منانے اور دونوں ممالک کے سیاحت کو فروغ دینے والی ایجنسیوں اور نجی کاروباری اداروں کے مابین مضبوط روابط قائم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔.
دونوں ممالک کے ورثہ اور نمونے کے تحفظ اور پیش کش کے لئے تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ پاکستان اور چین کی مسلح افواج کے مابین مختلف سطحوں پر دفاعی تعاون کی رفتار کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ مضبوط دفاع کو زور دیا۔ پاکستان اور چین کی مسلح افواج کے درمیان مختلف سطحوں پر دفاعی تعاون کی رفتار کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط دفاعی اور سیکورٹی تعاون خطے میں امن و استحکام کا ایک اہم عنصر ہے۔چین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور کوششوں کو تسلیم کیا۔ دونوں اطراف نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں لڑنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے۔ انہوں نے علاقائی تعاون کو فروغ دینے اور خطے میں دیرپا امن، استحکام اور مشترکہ خوشحالی کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے بات چیت اور تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔ چین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مسئلہ کشمیر تاریخی ا تنازعہ ہے اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اپرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔
چین کسی بھی یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو۔ ایک پرامن، مستحکم، متحد، محفوظ اور محفوظ افغانستان خطے میں خوشحالی اور ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے افغانستان پر چھ ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے دو اجلاسوں کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور چین میں ہونے والی اس کی اگلی میٹنگ کا انتظار کیا۔ وہ افغانستان کے ساتھ چینـپاکستانـافغانستان سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات کے انعقاد پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ دونوں فریقوں نے کثیر الجہتی فورمز پر قریبی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور اسٹریٹجک کوآرڈینیشن، مشاورت اور مواصلات کو مزید گہرا کرنے کا عزم کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے تئیں اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور کثیرالجہتی اور جیتنے والے تعاون کی حمایت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے صدر شی جن پنگ کے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی) کے لیے حمایت کا خیرمقدم کیا اور اس کا اعادہ کیا. وزیر اعظم عمران خان نے چین کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی گرمجوشی اور فراخدلی سے مہمان نوازی کی گئی اور چین کی مسلسل ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔دونوں فریقوں نے متعدد معاہدوں/ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے یا ان پر دستخط کیے، جن میں اقتصادی اور تکنیکی، صنعت، سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر، خلائی، ویکسین، ڈیجیٹلائزیشن، معیاری کاری، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ثقافت، کھیل اور پیشہ ورانہ تعلیم کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کا احاطہ کیا گیا ہے۔ .