ملتان (اصل میڈیا ڈیسک) چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اپنے 10 چمچوں میں سرٹیفکیٹ بانٹ دیے۔
ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے نالائق حکومت کے اعلان جنگ کیا ہے، اس جنگ میں عوام ہمارے سپاہی ہیں، ہم نے مل کر یہ جنگ لڑنی ہے اور سلیکٹڈ کٹھ پتلی نظام کے خاتمے کا بندوبست کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے، گیس کے بحران اور چینی کے بحران پر احتجاج کیا جبکہ یوریا بحران اب تک چل رہا ہے، کسان مارچ، ٹریکٹر مارچ پر آپ کو شاباش دیتے ہیں، کسان کا ایشو کل پاکستان کے عوام کا فوڈ کا ایشو ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، پیپلز پارٹی کل بھی عوام کے ساتھ کھڑی تھی اور آج بھی عام آدمی کی جماعت ہے، احتجاجی مہم کو نئے مرحلے میں داخل ہونا ہے، مہنگائی، بیروزگاری اور غربت آج ہے تو کل تک کیسے انتظار کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم کا اپنے 10 بہترین کھلاڑیوں کیلئے ایوارڈ، مراد سعید کا پہلا نمبر
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ 27 فروری قریب ہے، ہم 27 فروری کو کراچی سے نکلیں گے، جی ٹی روڈ سے گزرتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے اور وزیراعظم سے حساب لیں گے، ملک کی تقدیر بدلنے اور پاکستان بچانے کے لیے نکل رہا ہوں، عدم اعتماد کی عوامی مہم چلانی ہے، جدوجہد کے نتیجے میں عوام کو عذاب سے نجات دلا سکیں گے۔ زرداری اور آصفہ پاکستان میں موجود ہیں، پکڑ سکتے ہو تو پکڑو
انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر تباہی کی جا رہی ہے، ماضی کی کرپشن کا راگ الاپنے کے علاوہ کوئی بات نہیں ہورہی، تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن خان صاحب نے کی ہے، ہمیں اور ہمارے مخالف کو چور کہتا تھا، کسی کو نہیں چھوڑنا تھا، میرے خیال میں خان صاحب نے ہر کسی کو چھوڑ دیا ہے، ہم تو کہیں بھاگے بھی نہیں، زرداری بیماری کے باوجود پاکستان کی سرزمین پر موجود ہیں، آصفہ بھی موجود ہے، پکڑ سکتے ہو تو پکڑو، آپ نے جو الزام لگایا ہے ہم اس سے بری ہوں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جس نے بھی ہم پر جھوٹا الزام لگایا ہے ان کو سزایافتہ ہونے کا بوجھ اٹھانا پڑرہا ہے، جس نے بھی بی بی پر جھوٹا الزام لگایا وہ ثابت نہیں کرسکا، مشرف بھگوڑا ہو گیا ہے جو چور چور کہتے نہیں تھکتا تھا، اب نیا آیا ہے جو چور چور کہہ رہا ہے ان کے ساتھ بھی یہی ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد اور الیکشن کے وقت نظر آئے گا کہ عوام آپ کی کارکردگی پر کیا رائے رکھتے ہیں، کراچی کا ایک وزیر پہلے نوکری سے نکالا گیا پھر وزارت سے نکالا گیا، اب ایک وزارت میں بیٹھ کر کام کر رہا ہے، ایک وزیر نے 90 دن میں صوبہ دینا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ کو کاغذ کا سرٹیفکیٹ بھی نہیں دیا گیا، یہ ملتان سے ناانصافی ہے، چین کا دورہ اتنا کامیاب تھا تو سرٹیفکیٹ کہاں گیا، خان صاحب نے اپنے 10 چمچوں کو سرٹیفکیٹ بانٹ دیا ہے، کابینہ کے باقی ممبر پر خان صاحب کو اعتماد نہیں ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بس بہت ہو چکا ہے، ہم نے جدوجہد کرنی ہے، مارچ سے پہلے کامیابی نظر آ رہی ہے، مارچ شروع ہونے سے پہلے ایک وکٹ گرچکی ہے، عدم اعتماد میں تھوڑی تبدیلی نظر آنا شروع ہو گئی ہے، عدم اعتماد لائیں گے تو پورے ملک کو نظر آئے گا کہ کون خان صاحب کے ساتھ کھڑا ہے۔