ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے اور انقرہ کو آیندہ عرصے میں ٹھوس اقدامات کے ذریعے پیش رفت کی توقع ہے۔
ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی اناطولو کے مطابق صدر ایردوآن متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے سے واپسی پراپنے ہم راہ طیارے میں سوار صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارا مثبت مکالمہ جاری ہے اور ہم آنے والے عرصے میں ٹھوس اقدامات کے ذریعے پیش رفت کے منتظر ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ اس مذاکراتی عمل کو مثبت سمت میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ صدر ایردوآن نے جنوری میں کہا تھا کہ وہ فروری میں سعودی عرب کا دورہ کریں گے لیکن ہنوز دونوں میں سے کسی بھی ملک نے اس دورے کی تصدیق کے لیے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ان سے گذشتہ ماہ سعودی عرب کو ترکی کی برآمدات کے حوالے سے ایک تقریب میں سوال پوچھا گیا تھا۔انھوں نے اس کے جواب میں کسی شخصیت کا نام لیے بغیر کہا تھا:’’وہ فروری میں مجھ سے توقع کررہے ہیں۔انھوں نے ایک وعدہ کیا تھا اور میں فروری میں سعودی عرب کا دورہ کروں گا‘‘۔
سعودی عرب کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ایردوآن اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے درمیان آخری مرتبہ ٹیلی مواصلاتی رابطہ مئی 2021 میں ہواتھا اور انھوں نے ٹیلی فون پر دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
یادرہے کہ 2018ء میں استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب اور ترکی کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔تاہم ترکی نے حالیہ مہینوں میں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔
رجب طیب ایردوآن اس وقت سعودی عرب کے علاوہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتربنانے کے لیے کوشاں ہیں کیونکہ انھیں کرنسی کی گرتی ہوئی قدر اور افراط زرکی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ سے زبوں حال معیشت کے پیش نظراندرون ملک چیلنجوں کا سامنا ہے۔
ان کے متحدہ عرب امارات کے دورے کے موقع پردونوں ممالک نے دفاع اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے تیرہ معاہدوں اور سمجھوتوں پر دست خط کیے ہیں۔طیب ایردوآن نے اس موقع پر یواے ای کی نجی کمپنیوں پر زوردیا کہ وہ ترکی میں سرمایہ کاری کریں۔