احمد آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ایک بھارتی عدالت نے سن 2008 میں بھارتی شہر احمد آباد میں ہونے والے بم حملوں میں ملوث ہونے کے جرم میں 38 افراد کو سزائے موت سنا دی ہے۔
عدالت نے آٹھ فروری کو 49 افراد کو ریاست گجرات کے تجارتی مرکز احمد آباد میں ہونے والے بم حملوں کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ ان حملوں میں احمد آباد کے بازاروں، بسوں اور دیگر عوامی مقامات میں کل 58 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
استغاثہ کے وکیل امت پٹیل کا کہنا ہے، ”اسپیشل جج اے آر پٹیل نے 49 میں سے 38 مجرمان کو سزائے موت سنائی ہے۔ باقی گیارہ افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔‘‘
ایک گروپ جو اپنے آپ کو ‘انڈین مجاہدین‘ کہتا ہے، نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس گروپ کا کہنا تھا کہ یہ حملے گجرات میں سن 2002 میں ہونے والے ان فرقہ وارانہ فسادات کا بدلہ ہیں جن میں ایک ہزار افراد مارے گئے تھے۔
امت پٹیل کے مطابق تمام مجرمان کو ان حملوں میں ملوث میں پایا گیا ہے۔ بھارت کے سست عدالتی نظام میں اس کیس کی سماعت دس سال تک جاری رہی۔ اس کیس میں گیارہ سو گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔
سن 2013 میں پولیس نے قریب ایک درجن ملزمان کے جیل میں ایک سرنگ کھود کر اس کے ذریعے فرار ہونے کی کوشش کو بھی ناکام بنایا۔
احمد آباد سن 2002 میں گجرات میں ہونے والے پر تشدد واقعات کا گڑھ تھا۔ ان فرقہ وارانہ فسادات میں قریب ایک ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر مسلمان تھے۔ ان افراد کو تشدد کر کے، گولیوں کا نشانہ بنا کر یا پھر جلا کر ہلاک کیا گیا۔
تشدد کا آغاز ایک ٹرین میں آگ لگنے سے ہوا جس میں 59 ہندو ہلاک ہو گئے تھے۔ اُس کیس میں اکتیس مسلمانوں کو قتل کرنے کے الزام پر سزا سنائی گئی تھی۔
اس وقت بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ کئی ناقدین کی جانب سے نریندر مودی پر ان پر تشدد واقعات پر خاموشی اختیار کیے رکھنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔
بھارت سن 2008 میں کئی مہلک بم حملوں سے لرز گیا تھا۔ ان حملوں کی ذمہ داری انڈین مجاہدین گروپ نے قبول کی تھی۔ ان بم حملوں میں دارالحکومت نئی دہلی اور سیاحتی شہر جے پور میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی سال نومبر میں، بھارتی تجارتی مرکز ممبئی میں کئی ہوٹلوں اور دیگر ہائی پروفائل اہداف پر ایک مربوط حملے میں، دھماکا خیز مواد سے لیس بندوق برداروں نے 166 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ بھارت نے ان حملوں کا الزام پاکستان سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں پر لگایا گیا تھا۔