لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ نے آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر کو مستقبل میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) نہ کھلانے کا اعلان کر دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے جیمز فالکنر کے حوالے سے پی سی بی اور تمام پی ایس ایل فرنچائزز نے فیصلہ کیا ہے کہ مستقبل میں انہیں پی ایس ایل کے ڈرافٹس میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ایچ بی ایل پی ایس ایل 2022 کے دوران جیمز فالکنر کی جانب سے لگائے جانے والے معاوضے کی عدم ادائیگی اور بدسلوکی کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
جیمز فالکنر کی جانب سے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2022 کے دوران عدم ادائیگی سے متعلق بے بنیاد الزامات عائد کیے جانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز جیمز فالکنر کے قابل مذمت رویے سے مایوس ہیں، فالکنر پاکستان سپر لیگ 2021کے ابوظبی مرحلے کابھی حصہ تھے جہاں شریک دیگر تمام ارکان کے ہمراہ ان کے ساتھ بھی احترام کا رویہ اختیار کیا گیا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل کی 7 سالہ تاریخ میں کسی بھی کھلاڑی نے کبھی بھی عدم ادائیگی کی شکایت نہیں کی، اس کے برعکس تمام کھلاڑیوں نے ہمیشہ پی سی بی کی کوششوں کو سراہا ہے ، ان میں سے زیادہ تر کھلاڑی 2016 سے پی ایس ایل کا حصہ ہیں۔
پی سی بی کا مزید کہنا ہے کہ دسمبر 2021 میں جیمز فالکنر کے ایجنٹ نے ادائیگی کے لیے اپنے یوکے کے بینک اکاؤنٹ کی تصدیق کی، جسے نوٹ کرلیا گیا، جنوری 2022 میں جیمز فالکنر کے ایجنٹ نے آسٹریلیا میں موجود ایک آن شور اکاؤنٹ کی تفصیلات شیئر کیں لیکن اس وقت تک جیمز فالکنر کی 70 فیصد ادائیگی یو کے میں ان کے آف شور اکاؤنٹ میں منتقل کردی گئی تھی اور جیمز فالکنر نے اس منتقلی کی تصدیق بھی کی تھی۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق جیمز فالکنر کو 70 فیصد تک تمام ادائیگیاں کی جا چکی ہیں، بقیہ 30 فیصد ادائیگی پی ایس ایل 2022 کے اختتام کے 40 روز کے اندر کی جانی تھی تاہم اس پر اب نظر ثانی کی جائے گی۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ یوکے کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل ہونے کے باوجود جیمز فالکنر کا اصرار تھا کہ انہیں دوبارہ آسٹریلیا کے آن شور اکاؤنٹ میں تمام رقم بھیجی جائے، جس کا مطلب تھا کہ انہیں دو مرتبہ ادائیگی کی جائے۔
پی سی بی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جیمز فالکنر نے نے رقم منتقل نہ کرنے پر گزشتہ روز (جمعے کو) ملتان سلطانز کے اہم میچ میں شرکت نہ کرنے کی دھمکی بھی دی تھی اور اس موقع پر ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے پی سی بی نے جمعہ کی دوپہر جیمز فالکنر سے رابطہ کیا، اس دوران توہین آمیز رویے کے باوجود جیمز فالکنر کو یقین دلایا گیا کہ ان کی تمام شکایات کا ازالہ کیا جائے گاتاہم انہوں نے اپنی ٹیم کے لیے ایک اہم میچ کھیلنے کے لیے میدان میں اترنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی سے انکار کر دیا اور فوری طور پر اپنے سفری انتظامات ترتیب دینے کی ہدایت کردی۔
اعلامیے کے مطابق اس دوران پی سی بی ان کے ایجنٹ کے دوران مسلسل رابطے میں رہا، جو پشیمان اور معذرت خواہ تھے۔
پی سی بی اعلامیے کے مطابق اپنی روانگی سے قبل جیمز فالکنر نے ہفتے کو جان بوجھ کر ہوٹل کی املاک کو نقصان پہنچایا اور اس کے نتیجے میں انہیں ہوٹل کے نقصان کا ازالہ بھی کرنا پڑا، اس کے بعد پی سی بی کو امیگریشن حکام سے بھی جیمز فالکنر کے رویے کی شکایات موصول ہوئیں جو وہاں گالم گلوچ کر رہے تھے۔
اعلامیے کے مطابق اس تناظر میں پی سی بی نے جیمز فالکنر کی سنگین بدتمیزی کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے فرنچائزز کے ساتھ مل کر متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ جیمز فالکنر کو مستقبل میں ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے کسی ایونٹ میں ڈرافٹ کے لیے شامل نہیں کیا جائے گا۔ معاملہ کیا تھا؟
خیال رہے کہ 2015 کی آسٹریلوی ورلڈ کپ ونر ٹیم کے رکن رہنے والے جیمز فالکنر نے آج ٹوئٹس کیں جس میں انہوں نے پی سی بی اور پی ایس ایل انتظامیہ پر بدسلوکی کا الزام عائد کیا اور پی ایس ایل سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی مداحوں سے معذرت کی۔
جیمز فالکنر نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ پی سی بی معاوضے کی ادائیگی کے حوالے سے معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا۔
تاہم اب پی سی بی نے ان تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔