استنبول (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ یوکرائن کے معاملے میں یورپی یونین اور مغربی ذہنیت نے سنجیدہ اور مصّمم طرزِ عمل کا مظاہرہ نہیں کیا۔
استنبول میں نمازِ جمعہ کے بعد مسجد کے باہر اخباری نمائندوں سے بات چیت میں روس کا یوکرائن پر حملہ صدر ایردوان کے ایجنڈے پر تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ترکی نے آج تک نیٹو کے طرزِ عمل کے بارے میں نہایت واضح اور دو ٹوک روّیہ اختیار کیا ہے۔ یہ حملہ محض مذمت تک ہی نہیں رہنا چاہیے۔ نیٹو کو زیادہ پُر عزم اقدامات کرنے چاہئیں”۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس وقت تک یوکرائن کے معاملے میں یورپی یونین اور تمام مغربی ذہنیتیں کسی سنجیدہ اور مصّمم طرزِ عمل کا مظاہرہ نہیں کر سکیں۔ یہ یوکرائن پر نصیحتوں کے ٹوکرے لُٹا رہے ہیں۔ عملی قدم کی بات کریں تو وہ کچھ بھی نہیں ہے۔ آج متوقع نیٹو اجلاس میں اس موضوع پر بات کی جائے گی کہ کس نوعیت کے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ نیٹو اس وقت تک محض نصیحتیں کرتا رہا ہے اور انہی نصیحتوں کو جاری بھی رکھے ہوئے ہے”۔
یوکرائن سے ترک شہریوں کے انخلاء کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ “فضائی راستہ محفوظ نہ ہونے کی وجہ سے انخلاء زمینی راستے سے کیا جا رہا ہے۔ ہمارا سفارت خانہ اور قونصل خانے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں”۔