فلسطین (اصل میڈیا ڈیسک) فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران جھڑپوں میں دو فلسطینی شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی عمر اٹھارہ اور بائیس برس بتائی گئی ہے۔
اسرائیلی سرحدی پولیس نے منگل یکم مارچ کو بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب گزشتہ شب اسرائیلی پولیس افسر اور بعض انڈر کوور اہلکار جنین مہاجر کیمپ میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے کے لیے کارروائی کر رہے تھے۔ اسرائیلی سکیورٹی فورسز اس مشتبہ شخص کو ‘دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے‘ کی وجہ سے تلاش کر رہی تھیں۔ اسرائیلی فورسز پر حملہ
اسرائیلی پولیس کے مطابق مطلوبہ شخص کو حراست میں لینے کے بعد فورسز جیسے ہی باہر نکلیں، تو ان پر کئی اطراف سے حملے کیے گئے۔ اس کے ردعمل میں وہاں موجود انڈرکوور فورسز کی جانب سے جوابی فائرنگ کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ اس جھڑپ میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد کی جانب سے اسرائیلی فورسز پر پتھراؤ کیا گیا اور پٹرول بم پھینکے گئے۔
دس مئی کو حماس کی جانب سے مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اسرائیل پر راکٹ داغے گئے۔ اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی میں غزہ پر بھاری بمباری کی گئی۔ تشدد کا یہ سلسلہ مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں اور اسرائیلی سکیورٹی فروسزکے درمیان تصادم کے بعد شروع ہوا۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق وہ جیسے ہی حملہ آوروں کی گاڑی کے قریب پہنچے تو ایک حملہ آور نے فورسز پر گولی چلائی، اور ‘وہ جوابی فائرنگ میں ہلاک ہوگیا۔‘ یہ فلسطینی کون تھے؟
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جھڑپ کے دوران دو افراد ہلاک ہو گئے۔ سرکاری نیوز ایجنسی وفا نے ہلاک ہونے والوں کی شناخت کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں سے ایک شخص بائیس سالہ عبداللہ الحوساری اور دوسرا شخص اٹھارہ سالہ شادی خالد نجم تھا۔ ان دونوں افراد کی موت کے نتیجے میں جنین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اسی نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورسز نے رہا ہونے والے ایک قیدی عماد جمال ابو الھیجہ کو بھی گرفتار کیا ہے۔
افغانستان نے اسرائیل کے قیام سے لے کر اب تک نہ تو اسرائیل کو تسلیم کیا ہے اور نہ ہی دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات ہیں۔ سن 2005 میں اُس وقت کے افغان صدر حامد کرزئی نے عندیہ دیا تھا کہ اگر الگ فلسطینی ریاست بننے کا عمل شروع ہو جائے تو اس کے بعد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ممکن ہیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ اسرائیلی دستوں نے مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں تین مشتبہ فلسطینیوں کو دن دھاڑے ہلاک کر دیا تھا۔
اسرائیل نے سن 1967 میں اردن کے خلاف چھ روزہ جنگ کے دوران مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد سے اس پورے علاقے میں اسرائیل نے آبادکاری کا سلسلہ شروع کر دیا، جو کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔ ان اسرائیلی بستیوں میں تقریباﹰ چار لاکھ پچہتر ہزار اسرائیلی آباد ہیں۔