اسرائیل دشمن نہیں ممکنہ اتحادی ہے، ملکر کام کر سکتے ہیں، سعودی عرب

Prince Muhammad bin Salman

Prince Muhammad bin Salman

ریاض (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب نے اسرائیل کو ممکنہ اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ وہ دشمن نہیں ہے اوراس کے ساتھ مل کر کام کیا جاسکتا ہے ،سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ مملکت اورایران ہمیشہ کیلئے ہمسائے ہیں۔وہ ایک دوسرے سے چھٹکارا حاصل نہیں کر سکتے۔

اس کا حل یہ ہے کہ دونوں کو بقائے باہمی سے رہنا چاہیے۔ ولی عہد نے جمعرات کو امریکی میگزین دی اٹلانٹک میں شائع شدہ ایک تفصیلی انٹرویو میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات پرروشنی ڈالی ہے اور اسرائیل سے مستقبل میں تعلقات کے بارے میں بھی اظہارخیال کیا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ ’’ہم اسرائیل کو دشمن کے طور پرنہیں دیکھتے، ہم اس کوایک ممکنہ اتحادی کے طور پردیکھتے ہیں، بہت سے مفادات کے حصول کے لیے ہم مل کرکام کرسکتے ہیں۔ لیکن اس تک پہنچنے سے پہلے ہمیں کچھ مسائل حل کرنا ہوں گے، انھوں نے کہا کہ ’’ایران اور سعودی عرب ہمیشہ کے لیے پڑوسی ہیں اورہم اس تعلق سے ان سے چھٹکارا نہیں پا سکتے اور وہ ہم سے چھٹکارا نہیں پا سکتے۔اس لیے بہتر ہے کہ ہم دونوں مل کرکام کریں اور ایسے طریقوں کی تلاش کریں جن سے ہم ایک ساتھ رہ سکیں‘‘۔ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کے چارادوارپرروشنی ڈالتے ہوئے ولی عہد نے کہا کہ ایرانی رہ نماؤں کے جو بیانات ہم نے سنے ہیں، ان کا سعودی عرب میں خیرمقدم کیا گیا ہے۔

انھوں نے واضح کیا کہ’’مملکت مذاکرات کی تفصیل کے ذریعے پیشرفت جاری رکھے گی۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ ایک ایسا سمجھوتاطے پاجائے گا جو دونوں ممالک کیلئے بہترہواور جودونوں کے روشن مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے ساتھ نئے جوہری معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’کسی بھی ملک کا جوہری بم رکھنا ’خطرناک‘ہے۔مجھے یقین ہے کہ دنیا بھرمیں کوئی بھی ایسا ملک جس کے پاس جوہری بم ہے،وہ خطرناک ہے، چاہے وہ ایران ہو یا کوئی اور ملک۔ تو ہم یہ نہیں دیکھنا چاہتے۔ اور یہ بھی کہ ہم ایران سے کوئی کمزورجوہری معاہدہ نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ اس کا اختتام بھی بالآخر اسی طرح کے نتیجے پرہوگا۔