ویانا (اصل میڈیا ڈیسک) ویانا میں قائم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ یوکرین کا زپوریژیا جوہری بجلی گھراب روسی افواج کی کمان میں ہے۔انھوں نے کچھ موبائل نیٹ ورکس اورانٹرنیٹ منقطع کر دیے ہیں جس سے ان سے ابلاغ کا عمل پیچیدہ ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے تحت جوہری نگران ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے کہا کہ یوکرین نے آج آئی اے ای اے کو آگاہ کیا کہ اگرچہ باقاعدہ عملہ زپوریزیا نیوکلیئر پاورپلانٹ (این پی پی) چلاتا رہا ہےلیکن پلانٹ کی مینجمنٹ اب روسی فورسز کے کمانڈرکے احکامات کے تحت ہے۔روسی فورسزنے گذشتہ ہفتے اس جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
ایجنسی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یوکرین کی رپورٹ کے مطابق پلانٹ مینجمنٹ کے کسی بھی اقدام بشمول چھے ری ایکٹریونٹوں کے تکنیکی آپریشن سے متعلق اقدامات کے لیے روسی کمانڈر کی پیشگی منظوری درکار ہے۔
گروسی نے اس امرپرتشویش کا اظہار کیا کہ’’آپریٹنگ عملہ کو اپنے حفاظتی فرائض اور سکیورٹی کو پورا کرنے کے قابل ہونا چاہیے اورکسی ناجائز دباؤ سے پاک فیصلہ کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے‘‘۔
یوکرین نے آئی اے ای اے کو یہ بھی اطلاع دی کہ اس جگہ پر روس کی افواج نے’’کچھ موبائل نیٹ ورکس اور انٹرنیٹ بند کر دیا ہے تاکہ مواصلات کے عام ذرائع کے ذریعے سائٹ سے قابل اعتماد معلومات حاصل نہ کی جا سکیں‘‘۔
گروسی نے کہا:’’ریگولیٹراور زپوریزیا این پی پی کے درمیان اہم مواصلات کے حوالے سے بگڑتی ہوئی صورت حال بھی گہری تشویش کا باعث ہے، خاص طور پر ایک مسلح تنازع کے دوران میں جو کسی بھی وقت ملک کی جوہری تنصیبات کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ ریگولیٹراورآپریٹر کے درمیان قابل اعتماد مواصلات مجموعی جوہری تحفظ اور سلامتی کا ایک اہم حصہ ہیں‘‘۔
روسی افواج حملے کےآغاز ہی میں یوکرین کے ناکارہ چرنوبل جوہری بجلی گھر پرقبضہ کرچکی ہیں اور کیف کے حکام نے فوجی سرگرمی کی وجہ سے پلانٹ سے تابکاری کی سطح میں اضافے کی اطلاع دی ہے جس کی وجہ سے تابکاردھول ہوا میں بڑھ گئی ہے۔تاہم اس وقت آئی اے ای اے نے کہا تھا کہ اس جگہ پرتابکاری سے عوام کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔