پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ کوچہ رسالدار میں نماز جمعہ کے دوران مسجد میں خودکش دھاکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے، ذمہ دار ملک دشمن ہیں، نیٹ ورک توڑ دیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نعمان صدیقی کے ہمراہ اطلاع سیل میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ خودکش کی دستاویزات یہیں کی ہوں گی کیونکہ اس کے والدین 40 سال قبل یہاں آئے تھے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کیسز کی فیصلے عدالتوں میں تاخیرسے ہوتے ہیں یاپھر سزاؤں میں تخفیف ہوجاتی ہے جبکہ پولیس اپنی استعداد کے مطابق ہی کیس تیارکرتی ہے اور فیصلہ عدالت کاس استحقاق ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمدعلی سیف نے کہا کہ کوچہ رسالدار واقعہ کے بعد تمام حساس علاقوں میں تعلیمی اداروں 45 ہزار 174 کا معائنہ کرکے 6 ہزار 395 اداروں کو سیکیورٹی بہتربنانےکی ہدایت کی جبکہ 35 کے خلاف کارروائی کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کی قربانیاں لازوال ہیں، گزشتہ دوماہ میں 14 پولیس اہلکار شہید، 24 زخمی ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ کوچہ رسالدار واقعہ کا سہولت کار، سردارسیتنام، قاضی شیخ حمید کے قتل میں ملوث عبدالواجد عرف عثمان غازی کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔