کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) متحدہ قومی موومںٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے حکومت کے مقابلے میں متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دینے کے لیے سیاسی آزادی، دفاتر کو کھولنے، جھوٹے مقدمات کے خاتمے، لاپتا کارکنان کی واپسی اور اسیر کارکنان کی رہائی سے متعلق شرائط طے کرلی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے اداروں کو آئنی تحفظ دیے جانے کے حوالے سے ایم کیو ایم کے تیار کردہ بل پر عمل کرایا جانا بھی شرائط کی فہرست میں شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جلد اپنا سیاسی ڈرون گرائے جانے کا امکان ہے جبکہ مشاورتی عمل جاری ہے اور وسیم اختر کو بھی ٹی وی ٹاک شوز میں جانے سے روک دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے متحدہ اپوزیشن کے سامنے بلدیاتی انتخابات سے قبل کراچی اور شہری علاقوں میں جہاں ایم کیو ایم کی نمائندگی ہے وہاں پارٹی کے نامزد کردہ پڑھے لکھے ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کی شرط بھی رکھے گی۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے معاملات پر مشاورت پر ایم کیو ایم کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔