لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد میں اگر کسی کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا تو میں ذمہ دار ہوں اور اگر اپوزیشن نے تصادم کیا تو ایک کی بجائے 10 سال انتظار کرنا پڑے گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ جوڈو کراٹے کا ہفتہ شروع ہونے والاہے، 23سے30مارچ تک زوردار ہفتہ ہوگا اور سیاست میں بڑے اہم دن ہیں، اوآئی سی کانفرنس ہورہی ہے ،چینی وزیرداخلہ بھی آرہے ہیں، اپوزیشن نے 4سال کنفیوژن پھیلانے کےسواکچھ نہیں کیا، 4ماہ سے فضل الرحمان لانگ مارچ کی باتیں کررہےہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ فضل الرحمان کہہ رہے ہیں کہ ہم نے لاٹھیاں بھگو کے رکھی ہیں، انہیں سمجھناچاہئے مولاجٹ کی سیاست نہیں چلے گی، اس کے نتائج بہت خوفناک و خطرناک بھی ہوسکتے ہیں، عدم اعتمادکی بجائےکچھ اوربھی نکل سکتاہے، میری گزارش ہے ملک کو انارکی اور بدامنی کی طرف نہ لے کر جانا، الیکشن سے صرف ایک سال پہلے پھڈا کررہے ہیں، تصادم کا نتیجہ بہت الٹا نکلے گا، پھر 10 سال انتظار کرنا پڑے گا، تصادم نہیں ہونا چاہیے ورنہ عدم اعتماد رستے میں ہی رہ جائے گی۔
شیخ رشید نے ق لیگ کو عمران خان کےساتھ کھڑےہونےکا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کل صبح تک عمران خان کےحق میں اچھافیصلہ آئےگا، میں نے عمران خان کو کہا ہے آپ نے جلسے کرنے میں دیر کی ،آپ جلسے پہلے کر لیتے تو ہو سکتا ہے عدم اعتماد کی نوبت ہی نہ آتی، مارکیٹ میں بولیاں لگ رہی ہیں، بکنےاوربکنےوالےکبھی عزت نہیں پاسکتے، اتحادی ہمارے ساتھ ہیں اور عمرا ن خان کی طرف ہی آئیں گے، جو غیرت مند ہیں وہ عمران خان کے ساتھ ہوں گے، جو باضمیر ، نسلی اور اصلی ہوتا برے وقت میں دوستوں اور اپنے لوگوں کےساتھ کھڑاہوتاہے، بکنےاور بکنےوالوں کی انارکی سےدس سال گزارنا پڑینگے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے172بندے پورےنہیں ہیں، آپ 23مارچ کو آئیں پورا تحفظ فراہم کریں گے، اگر کسی کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا تو میں ذمہ دار ہوں، ایک ہزار رینجر اور 1000ایف سی طلب کر لی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ بلورانی سے میری کبھی لڑائی نہیں رہی، اس عمرمیں بھی میری کوئی چیز نہیں کانپ رہی۔ اپوزیشن کی بے وقوفی سے عمران خان زیادہ مقبول ہوگیا، عوام مہنگائی اور بے روزگاری کو چھوڑ کر چوروں کے پیچھے پڑگئے، امپائر پاکستان کے ساتھ ہیں اور ملک کا تقاضا ہے کہ انارکی نہ پھیلے۔