لاہور سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ حکومت اور سپریم کورٹ کے درمیان کوئی ٹکراو نہیں، حکومت نے سپریم کورٹ کے کسی فیصلے کو رد نہیں کیا تاہم ان پر عمل درآمد میں تاخیر کا پہلو ضرور ہے،انہوں نے کہا کہ یہ غلط ہے کہ سپریم کورٹ اور پاک فوج مل کر کوئی کردار ادا کرنا چاہتی ہیں، پنجاب بار کونسل کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ میں خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ این آر او کے خلاف حکومت کی نظر ثانی کی درخواست زیر التوا ہے جب تک اس پر فیصلہ نہیں ہوتا این آر او فیصلے پر عمل درآمد کیسے ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ عدلیہ حکومت محاذ آرائی صرف میڈیا کی حد تک ہے،یہ تاثر غلط ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے نہیں مانتی،انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا بنیادی مقصد آئین کی بالادستی ،قانون کی حکمرانی اور کرپشن کا خاتمہ ہے اور حکومت کے بھی یہی مقاصد ہے ، جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ ہمیں پاکستانی فوج پر فخر ہے ،تاہم سپریم کورٹ نے فوج کے کوئی کردار ادا کرنے کے آگے بند باندھ دیا ہے اور اب کوئی اسے توڑ نہیں سکتا، تقریب سے لاہور ہائیکورٹ کے سینیئر ترین جج جسٹس شیخ عظمت سعید اور پنجاب بار کونسل کے رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔