اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اپنے دانشوروں اور نامور تاریخ دانوں کی محنت اور جانفشانی سے کئے گئے کام کو نہ صرف محفوظ بنانا اہم ہے بلکہ بجا طور پر سراہا بھی جانا چاہیے تا کہ ہماری آئندہ نسلوں کیلئے جب تاریخ رقم کی جائے تو یہ کام معروضی انداز میں ہو اور تاریخی فروگزاشت، انحراف یا غلط تشریح کا امکان باقی نہ رہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو ایوان صدر میں تحریک پاکستان کی تاریخ کے ممتاز سکالرز کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں پروفیسر فتح محمد ملک، ڈاکٹر محمد صادق اور ماجد شمس الحسن شریک تھے۔ اس موقع پر صدر کے سیکرٹری جنرل سلمان فاروقی، کابینہ سیکرٹری نرگس سیٹھی اور صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر بھی موجود تھے۔ صدر نے کابینہ سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کابینہ ڈویژن کو تحقیقی سیل کو صحیح خطوط پر استوار کیا جائے۔ صدر نے دانشوروں پر زور دیا کہ وہ تحریک پاکستان کی تاریخ کے طالب علموں کی سہولت کیلئے کابینہ ڈویژن کی معاونت کریں۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت ملک کے دانشوروں اور ادیبوں کی سرپرستی جاری رکھے گی اور قومی مقاصد کی حامل ذمہ داریوں کی تکمیل کیلئے ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی۔ انہوں نے نامور دانشوروں کے کام کو سراہتے ہوئے اسے قوم کی عظیم خدمت اور تحریک پاکستان کے طالب علموں کی گرانقدر معاونت قرار دی۔