کراچی : عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہا ہے کہ حیدرآباد اور کراچی سے کمشنری نظام کا خاتمہ سندھ کی لسانی تقسیم ہے۔ مردان ہاوس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے این پی کے صوبائی وزیر امیر نواب کو فرائض کی ادائیگی سے روک لیا گیا ہے ۔ان حالات میں حکومت سندھ میں رہنے کی اے این پی کو کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا مزید کہ سندھ حکومت سے علیحدگی کے بارے میں پارٹی کی مرکزی قیادت کو آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مطالبے پر سابقہ بلدیاتی نظام کی بحالی، سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش ہے، ہم سندھ حکومت کے ساتھ اس پوزیشن میں نہیں رہنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ مجھے دن میں چار بار فون کرتے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں ان سے متفق ہوں اور جلال محمود شاہ، صفدر سرکی اور دیگر قوم پرستوں سے رابطے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہڑتال کریں گے لیکن مشترکہ لائحہ عمل کے ساتھ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی جاری ہے اور پیپلز پارٹی مسلسل ایم کیو ایم سے بلیک میل ہورہی ہے، کراچی میں رہنے والی دیگر مظلوم قومیتوں کے لئے یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ آخر ان کے مستقبل کا کیا ہوگا۔