لندن: برطانوی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ افغانستان میں امن کی تلاش کے لئے جاری امریکا اورطالبان کے درمیان خفیہ مذاکرات ختم ہوگئے ۔ اخبار کے مطابق خفیہ مذاکرات کی تفصیلات ظاہر ہونے پر بات چیت کا سلسلہ ختم ہوا۔ مذاکرات میں طالبا ن کی جانب سے ملاعمر کے سابق پرائیویٹ سیکریٹری طیب آغا اورامریکا کی جانب سے محکمہ خارجہ کے اہل کار اورسینٹرل انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ افغانستان اورپاکستان کے لئے جرمنی کے خصوصی نمائندے مائیکل اسٹینر نے مذاکرات کی سربراہی کی۔ اخبار کے مطابق طالبان رہنما ں میں مذاکرات کے حوالے سے تشویش پائی جاتی تھی ان کا خیا ل تھا کہ امریکا مذاکرات کے ذریعے ان کی تحریک کو تقسیم اورساکھ کو نقصان پہچانا چاہتا ہے، مذاکرات کے دو دور جرمنی اور قطر میں مارچ اور اپریل میں ہوئے۔