کراچی پھر خون میں نہا گیا ،رمضان کے مقدس مہینے میں بھی مسلمان مسلمان کو مار رہا ہے ، پی پی پی کے سابق ایم این اے واجہ کریم داد کو گولی ماردی گئی جبکہ کراچی میں فائرنگ دستی بم کے حملوں کے واقعات میں سابق ایم این اے اور ایک لڑکی سمیت 16 افراد ہلاک ہو گئے۔ فیروزآباد کے علاقے سے تین نوجوانوں کی بوری بند لاشیں برآمد ہوئیں، جو لیاری کے رہائشی تھے جبکہ گارڈن اور صدر کے علاقوں سے بھی لیاری کے رہائشی دو افراد کی لاشیں ملیں جن کو اغوا کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ جمشید کوارٹر کے علاقے میں ایک شخص کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا، جبکہ کورنگے میں ملیر ندی سے ایک شخص کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ۔بھیم پورہ میں دستی بم اور راکٹ وغیرہ کے حملے کیے گیے جس کے نتیجہ میں لڑکی سمیت تین افراد ہلاک ہرگئے جبکہ چھ افراد زخمی ہوئے۔ کھارادر میں فائرنگ سے سابق ایم این اے واجہ کریم داد سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے جبکہ چودہ افراد زخمی ہوئے اور سعید آباد بلدیہ ٹان میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔ لیاری میں فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے واجا کریم داد پاکستان پیپلز پارٹی کے مخلص رہنما تھے۔ واجا احمد کریم دادکا شمار پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنمائوں میں ہوتا تھا، وہ دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی رہے ، اس کے ساتھ وہ اسماعیلی کونسل کے ممبر بھی رہے۔ واجا کریم داد نے طویل عرصہ تک پیپلز پارٹی ضلع جنوبی کے صدر کے طور پر بھی خدمات سر انجام دیں۔ ان کی طبیعت سادہ اور حلیم تھی۔ اپنی اس خصوصیت کی باعث واجا کریم داد کی شناخت شہید بے نظیر بھٹو کے قریبی ساتھی کے طور پر ہوا کرتی تھی۔ ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کے دور میں واجا کریم داد گریجویشن کی شرط کے باعث انتخابات میں حصہ نہ لے سکے، لیکن ان کے لئے بینظیر بھٹو شہید کے کارروان کے سپاہی ہونا اہم تھا، عہدے کوئی حیثیت نہیں رکھتے تھے۔ واجاکریم داد آخری دم تک اپنی پارٹی قیادت سے مخلص رہے۔