خیبر پختونخواہ کے وزیر تعلیم سردار حسین بابک قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد اسپتال سے بونیر میں اپنے آبائی گھر منتقل ہوگئے ہیں۔ سردارحسین بابک گذشتہ روز بونیر میں اپنے گاں سے پشاور واپس آرہے تھے کہ صوابی کے قریب پہاڑی علاقے چنگلئی میں گھات لگائے بیٹھے حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی۔ جس کے باعث ان کی گاڑی الٹ گئی تاہم وہ فائرنگ کی زد میں آنے سے بچ گئے۔ واقعے میں صوبائی وزیر سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے تھے جنہیں صوابی اسپتال منتقل کیا گیا۔ حسین بابک ابتدائی طبی امداد کے بعد بونیر میں اپنے آبائی گھر منتقل ہوگئے۔ صوبائی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے جبکہ پولیس نے نامعلوم ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ سردار حسین بابک نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ حملہ اندھیرے میں کیا گیا، شدت پسندوں کی صحیح تعداد معلوم نہیں ہوسکی، اندازا ہے حملہ آور پانچ سے چھ تھے۔ شدت پسند موقع کی تلاش میں تھے لیکن قافلے میں شامل تمام افراد خیریت سے ہیں۔