لاہور میں ڈینگی بخار وبائی شکل اختیار کر گیا ہے اورتین روز میں یہ دو افراد کی جان لے چکا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے سستی روٹی کے پیچھے بھاگتے تھے اب مچھر مار سپرے کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں ۔ پنجاب میں اب تک 1555ڈینگی کے مریض سامنے آ چکے ہیں جن میں سے 1505 کا تعلق لاہورسے ہے ،،لاہورمیں ڈینگی مچھروں نے ڈیرے جما رکھے ہیں، سرکاری اسپتالوں میں گنجائش کم ہونے کی وجہ سے مریض پرائیوئٹ اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں جو ان کا علاج کم اورپیسے زیادہ بٹور رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈینگی مچھر کی روک تھام محکمہ صحت کی ذمہ داری ہے مگر وہ بھی صرف دعوے کررہا ہے وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف نے ڈینگی بخار اورمچھر کی روک تھام کیلئے عزیزبھٹی ٹاون میں کچہری لگائی جس میں شہریوں نے شکایات کے انبار لگادیئے۔۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ پہلے سستی روٹی اور آ ٹے کے پیچھے بھاگتے تھے، اب مچھر مار اسپرے کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں ، وزیر اعلی کی موجودگی میں جب اسپرے تقسیم جانے لگا تو دھکم پیل شروع ہوگئی اورلوگ سب کچھ لے اڑے ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ صحت پنجاب ڈینگی مچھر کی روک تھام کیلئے پہلے اقداماتکر لیتا تو ہرطرف ڈینگی کا خوف نہ ہوتا۔