سپریم کورٹ میں کراچی صورتحال پر ازخود نوٹس کی سماعت تیرہ ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری نے آئی جی سندھ کو کراچی میں بلاامتیاز آپریشن کا حکم دے دیا۔ کراچی صورتحال پر ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے آئی جی سندھ کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی غلط شناخت کی وجہ سے چکراگوٹھ کے ملزمان چھوٹ گئے۔ آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ چکرا گوٹھ واقعے کے تفتیشی افسر کو معطل جب کہ ایس ایچ او کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔ ملزمان کے تیس فیصد ہمدرد عدالت میں موجود ہیں۔ آئی جی سندھ نے مزید بتایا کہ کراچی میں بیشتر قتل لسانی بنیادوں پر ہوتے ہیں، گزشتہ روز عدالت میں پیش ہونے والے خاندان کے مقتول کا معاملہ حلالہ کا ہے۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں انہیں تو ایک ایس پی کے تبادلے کے لئے بھی ہوم منسٹری کو منانا پڑتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ ہو یا ذاتی دشمنی کی بنیاد پر قتل پولیس کو ایکشن لینا ہو گا۔ رینجرز کے ہونے کے باوجود بھی پولیس کارروائی کیوں نہیں کر پا رہی۔ کوئی سیاسی دبا ہے تو عدالت کو بتایا جائے۔ چیف جسٹس نے آئی جی سندھ کو یقین دلایا کہ تمام جماعتیں کراچی میں امن چاہتی ہیں عدالتیں آپ کے ساتھ ہیں۔ جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ کارساز سے اغوا ہونے والے ایک شخص کو بازیاب کرالیا گیا ہے۔ جس کے بعد سماعت تیرہ ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔