بھارتی پولیس نے کہا ہے کہ انھوں نے نئی دہلی ہائی کورٹ کے باہر بدھ کو ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات کے سلسلے میں پانچ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔اس حملے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور اب تک دو مختلف گروہ یہ دھماکا کرنے کا دعوی کر چکے ہیں۔بم دھماکے کے کچھ دیر بعد ہی بظاہر عسکریت پسند تنظیم حرکت الجہاد السلامی کی جانب سے حکام کو بھیجی گئی ایک ای میل میں اس کی ذمہ داری قبول کی۔تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ ای میل بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک انٹرنیٹ کیفے سے بھیجی گئی، جس پر پولیس نے کیفے کے مالک کو اس کے بھائی اور ملازم سمیت گرفتار کر لیا۔ جب کہ بعد ازاں دو طالب علموں کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ای میل میں حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے ساتھ ساتھ یہ دھمکی بھی دی گئی کہ اگر بھارتی پارلیمان پر 2001 میں ہونے والے حملے کے سلسلے میں سزائے موت پانے والے مجرم کی سزا منسوخ نا کی گئی تو ملک میں دوسری عدالتوں پر بھی حملے کیے جائیں گے۔مزید براں مقامی دہشت گرد گروپ انڈین مجاہدین نے ایک روز قبل ذرائع ابلاغ کو بھیجی گئی ای میل میں دعوی کیا کہ دارالحکومت میں کیا گیا بم دھماکا اس کی کارروائی تھی۔ اس گروپ نے آئندہ ہفتے ایک تجارتی مرکز کو نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی۔