چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس افتخار احمد چوہدری نیکہا ہے کہ بلوچستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں لوگوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ بین الاقوامی جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بہت سے لاپتہ افراد کو بازیاب کروایا مگر اب بھی متعدد لوگ لاپتہ ہیں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے کہ امن قائم کرے۔ آئین کی بالادستی سے لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے جبکہ آئین اور قانون کی حکمرانی سے ہی اداروں کو ان کی حدود میں رکھا جا سکتا ہے۔ صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان انا ہزارے کی طرح پاکستان میں کرپشن کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔ انڈین سپریم کورٹ بار کے صدر پروین پارک نے کہا کہ پوری دنیا دہشت گردی سے متاثر ہے سب کو مل کر دہشت گردی کے خلاف لڑنا ہو گا۔