بدین اور گرد و نواح میں آج پھر موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے سیلاب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پانی میں محصور لوگ مدد کیلئے پکار رہے ہیں جبکہ انتظامیہ بے بس نظر آتی ہے۔ علاوہ ازیں عمرکوٹ میں بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور ہزاروں متاثرین کھلے آسمان تلے موجود ہیں۔ ضلع بدین کے سیم نالوں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہونے سے ایل بی او ڈی لیفٹ بینک آٹ فال ڈرین سے گذرنے والا پانی خطرے کی حد تجاوز کر جانے کے باعث پہلے سے زیر آب علاقوں میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ سیم نالے سے ملحقہ دیہات اورسڑکیں زیر آب آنے سے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح چارپائیوں سے بھی اوپر ہے وہ جاگ کر رات گذارتے ہیں جبکہ محفوظ مقامات کی تلاش میں ان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دوسری جانب ضلع انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لئے گاڑیاں فراہم کی جارہی ہیں، بدین میں خشک جگہ نہ ہونے کے باعث ٹھٹہ میں ٹینٹ سٹی قائم کیے جارہے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بتایا کہ علاقے میں بڑ یے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جبکہ متاثرین کو راشن، صاف پانی اور ادویات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔