یونان میں حکومت نے تمام منتخب سیاست دانوں کی ایک ماہ کی تنخواہ روکنے اور ملک میں املاک پر نیا ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ قرض خواہوں کو یقین دلایا جا سکے کہ یونان بھاری قرض میں کمی کی بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔یونانی رہنماں کا کہنا ہے کہ انھیں ملک کو قرض کی ادائیگی کے قابل بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کے علاوہ قرض خواہوں سے کیے گئے وعدے پورا کرنا ہوں گے اور یونان کو یورو زون میں شامل رکھنا ہو گا۔وزیر خزانہ ایوانجیلوس وینیزیلوس (Evangelos Venizelos) نے متنبہ کیا ہے کہ آئندہ دو ماہ یونان کے لیے انتہائی ناخوشگوار ہوں گے۔تنخواہیں روکنے کے فیصلے کا اثر صدر سے لے کر میئر تک تمام منتخب نمائندوں پر پڑے گا۔ جب کہ پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ تمام عمارتوں پر ہو گا اور یہ بجلی کے بل میں شامل کیا جائے گا تاکہ متعلقہ لوگ اس کی ادائیگی سے بچ نا سکیں۔یونان ان دنوں اربوں ڈالرز کا مزید قرض حاصل کرنے کے لیے یورپی یونین اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے مذاکرات میں مصروف ہے۔ گزشتہ سال 156 ارب ڈالر کے ایسے ہی ایک منصوبے سے یونان کی معیشت کو کوئی خاطر خواہ سنبھالا نہیں مل سکا۔