وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے واضح کیا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری رہے گا، جرائم پیشہ عناصر جہاں بھی جائیں ان کا پیچھا کریں گے، کارروائی روزانہ کی بنیاد پر جاری رہے گی چیف جسٹس آف پاکستان اجازت دیں تو ٹارگٹ کلرز کی ویڈیو سامنے لائی جا سکتی ہے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے، بین الاقوامی برادری خدمات تسلیم کرے۔ کراچی میں اسٹیٹ گیسٹ ہائوس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پندرہ ٹارگٹ کلرز کی وڈیو پیش کی گئی۔ اگر چیف جسٹس اجازت دیں تو ٹارگٹ کلرز کی وڈیوز میڈیا کو پیش کر سکتے ہیں۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ لینڈ مافیا کے خلاف وزیر اعظم نے جو قوم سے وعدہ کیا ہے اسے پورا کیا جائے گا، جبکہ لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کے لئے حکمت عملی طے کرلی گئی ہے ، انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلرز کو شواہد نہ ہونے پر عدالت چھوڑتی ہے تو چھوڑے لیکن حکومت کسی صورت میں نہیں چھوڑ ے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ 42 ٹارگٹ کلرز کی ویڈیوز موجود ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان اجازت دیں تو ٹارگٹ کلرز کی ویڈیو سامنے لائی جا سکتی ہے۔ رحمان ملک نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 15 ٹارگٹ کلرز کی ویڈیو دکھا دی گئی ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اور پولیس جیسے اداروں میں سیاسی بھرتیاں نہیں ہونی چاہئیں، آئی جی سندھ کے بیان کے مطابق پولیس میں سیاسی بھرتیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے کئی علاقے سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے، سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے پوری قوم کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، مصیبت کی اس گھڑی میں حکومت متاثرین کی امداد کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے تاہم مخیر حضرات بھی اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو وطن کارڈ جاری کرنے کے لئے نادرا کا سروے شروع کر دیا گیا ہے اور متاثرین کی مدد کے لئے کرائسز مینجمنٹ سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 35 ہزار جانوں کی قربانی دی، اس جنگ نے پاکستان کو شدید معاشی نقصان پہنچایا ہے۔