امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والی پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر کے ساتھ نیویارک میں تفصیلی ملاقات کی ہے، جس میں دوطرفہ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بتایا جا تا ہے کہ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی قیادت میں وفود کی ملاقات تین گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔حنا ربانی کھر کی قیادت میں پاکستان کے وفد میں سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر اور امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی شامل تھے، جبکہ امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کی معاونت افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے مارک گروسمین اور اسلام آباد میں امریکہ کے سفیر کیمرون منٹر کر رہے تھے۔اطلاعات کے مطابق پاکستان امریکہ وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں باہمی تعاون اور حقانی نیٹ ورک کے پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد جیسے امور بھی زیربحث آئے۔یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ، مبصرین کے مطابق، دونوں ملکو ں کے درمیان تعلقات اورایک عشرے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں تعاون بظاہر کم ترین سطح پر ہے۔ اور گزشتہ دنوں امریکہ کی اعلی قیادت نے اپنے بیانات میں افغانستان میں امریکی اہداف پر عسکریت پسندوں کے حملوں کو حقانی نیٹ ورک کی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس گروپ کی مبینہ طور پر پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجودگی پربرہمی کا اظہار کیا ہے، جبکہ، پاکستان حقانی نیٹ ورک کے ساتھ رابطوں یا اس کی پاکستان کے اندرموجودگی سے انکار کرتا ہے۔