پاکستانی وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ امریکی رہنماوں کے بیانات سے بات چیت کا دروازہ بند بھی ہوسکتا ہے۔ ہمیں برداشت سے زیادہ نہ آزمایا جائے۔ ایک انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک انٹیلیجنس ایجنسی کی حیثیت سے سی آئی اے کے بھی دنیا بھر میں دہشت گرد تنظیموں سے رابطے ہیں۔ماضی میں حقانی نیٹ ورک کئی برس تک امریکا کی آنکھ کا تارہ تھا، اگر پاکستان کے شدت پسندوں سے رابطے ہیں تو سی آئی اے بھی یہی کام کررہی ہے۔ امریکا نے اپنے الزامات کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ معلومات کا تبادلہ نہیں کیا ،انہوں نے امید ظاہر کی کہ تعلقات بہتر بنانے کا موقع گنوانے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔اور دونوں ممالک کو بات چیت کادروازہ کھلا رکھنا ہوگا۔