امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کیساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کا خاتمہ کرے تاہم ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حقانی نیٹ ورک کیساتھ تعلق کے متعلق کوئی واضح انٹیلی جنس معلومات نہیں ہے۔ ایک ریڈیو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا حقانی نیٹ ورک کیساتھ تعلق واضح نہیں ہے۔ انہوں نے ایڈمرل مائیک مولن کے پاکستان پر الزام کی توثیق سے اجتناب کرتے ہوئے کہا کہ مائیک مولن نے یہ بیان پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں کے حوالے سے اپنی فرسٹریشن میں دیا۔ اوباما کا کہنا تھا کہ پاکستان کیساتھ تعلقات وہاں نہیں جہاں ہونے چاہئیں۔ پاکستان کو یہ سمجھنا چاہئے کہ دہشتگردوں کو اپنی سرحدوں کے اندر کام نہ کرنے دینا امریکہ کے ہی نہیں اس کے اپنے مفاد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے القاعدہ کیخلاف زبردست تعاون کیا ہے اور دہشتگردی کے معاملے پر پاکستان کیساتھ تعاون جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے انٹلی جینس تعاون رکھنا اہم ہے ،جو ہرصورت جاری رہیگا۔ پاکستان سے دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کریں گے۔