حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی نے کہا ہے کہ ملاعمر نیٹ ورک کے روح رواں ہیں، اسلامی امارات میں نیٹ ورک کو اہم کام دئیے جاتے ہیں، ربانی کو قتل کیا نہ ہی آئی ایس آئی سے کوئی تعلق ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں سراج حقانی نے کہا کہ کرزئی حکومت سے مذاکرات کیلئے امریکی خفیہ یجنسیوں نے رابطہ کیا تھا۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے امریکی رابطوں کا کس طرح اور کیا جواب دیا۔ بی بی سی پشتو سروس کی جانب سے ایک رابطہ کار کے ذریعے بھیجے گئے تحریری سوالات کے جواب میں ریکارڈ کیے گئے صوتی انٹرویو میں انہوں نے ان الزامات کی تردید کی کہ حقانی گروپ کابل میں ہونے والے حالیہ حملوں کے پیچھے ہے۔ یا پھر انہیں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے ہدایات ملتی ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ ملا عمر نیٹ ورک کے رہنما ہیں۔ اور گروپ ان کی پیروی کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک طالبان کے اندر یا اسلامی امارات میں انہیں اہم اور مخصوص کام دیے جاتے ہیں۔ اور نیٹ ورک ان کی تکمیل امارات کے قواعد و ضوابط کے مطابق کرتاہے۔ نیٹ ورک کو ہر آپریشن میں امارات کی قیادت کی جانب سے احکامات، منصوبہ بندی اور مالی وسائل دیے جاتے ہیں۔