انٹیلی سیکورٹی اداروں کی طرف سے پارلیمنٹ ہاؤس میں تخریب کاری کی اطلاعات کے پیش نظر نیا سیکورٹی پلان جاری کرتے ہوئے ڈاک ، پارسل اور پیکٹ وصول کرنے کیلئے نیا طریقہ کار وضع کر دیا ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد کی سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے نئے سیکورٹی پلان کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت پارلیمنٹ ہاوس میں آنے والی تمام ڈاک، پارسل اور پیکٹ وصول کرنے سے قبل ان کی مکمل جانچ پڑتال ہوگی اور ایکسرے مشین کے ذریعے انہیں چیک کرنے کے بعد کلیئر کیا جائے گا جبکہ ان پارسلز کو لانے والے فرد کے نام ، شناختی کارڈ نمبر اور دفتری کارڈ کے نمبر کو بھی لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ سیکورٹی پلان کے مطابق پارلیمنٹ ہاوس میں آنے والے مہمانوں کو بریف کیس لانے سمیت سگریٹ نوشی پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ پارلیمنٹ ہاوس میں دفاتروں پر بھی سگریٹ نوشی کی ممانعت ہو گی۔ پلان کے تحت پارلیمنٹ ہاوس میں بجلی سے چلنے والے میٹر پر سختی سے پابندی عائد کرنے سمیت پارلیمنٹ ہاس کے اسٹاف کو دفتری کارڈ مناسب جگہ پر آویزاں کرنے کو بھی لازمی قرار دیاگیا ہے جبکہ تمام برقی آلات کو دفتر بند کرنے سے قبل دوبارہ بند کرنے سمیت تمام دفاترز کی ایک ایک چاپی پارلیمنٹ ہاوس میں سی ڈی اے کے دفتر کو فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔