امریکی صدربراک اوباما نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ اِس وقت امریکیوں کیمعاشی حالات اس وقت سیبہترہیں جب تین سال قبل وہ منتخب ہوئے۔ ایسے میں جب امریکی معیشت بہتری کے لیے کوشاں ہیاور بے روزگاری کا سامنا ہے، مسٹر اوباما نے پیر کو انٹرنیٹ پر دیے گئیایک انٹرویو میں کہا کہ 2012 کے انتخاب کے لیے ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار سے، جِن کی نامزدگی ہونا ابھی باقی ہے، وہ اپنے آپ کو پیچھے پاتے ہیں۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ ملک کے صدر کیطور پر چار برس کی مدت کے لیے انتخاب کرتے ہوئے، جِن کی میعاد 2013سے شروع ہوگی، بالآخر ووٹر یہ دیکھیں گے کہ کونسا امیدوار آئندہ کے لیے بہتر نصب العین رکھتا ہے۔ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر نے اے بی سی نیوز کے نامہ نگار جارج اسٹیفانوپولس سے اس بات پر اتفاق کیا کہ حزب اختلاف کے قانون سازوں سے ان کے تعلقات پچھلے کئی ماہ سے بہتر نہیں رہے۔ تاہم، انھوں نے کہا کہ امریکی ووٹر اِس بات کا احساس کریں گے کہ ہر بار جب ہم نے سیاسی مخالفین سے بات کرنے کی کوشش کی، انھوں نے، ان کے بقول، ہمیں کچھ بھی نہیں دیا۔وائٹ ہاس انٹرویو میں مسٹر اوباما نے وسیع تر موضوعات پر بات کی۔انھوں نے القاعدہ کے دہشت گرد نیٹ ورک کے بارے میں کہا کہ وہ ابھی تک خطرناک ہے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے کلیدی راہنماں کی ہلاکت کے بعد، جِن میں اسامہ بن لادن بھی شامل ہیں جو 2001 کے امریکہ پر دہشت گرد حملوں کے سرغنہ تھے، یہ تنظیم اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہے۔