لاہور : نواز شریف نے حکومت مخالف تحریک کے بعد اب عبوری حکومت کی باتیں بھی شروع کردی ہیں۔ انہوں نے پیش کش کی ہے کہ گیلانی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے بعد عبوری سیٹ اپ میں نوازلیگ کی بجائے دوسری جماعت سے وزیراعظم آسکتا ہے۔ نوازشریف نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ قاف لیگ سے پیغام رسانی کا سلسلہ جاری ہے اگر وہ الگ ہوجائے تو حکومت سے نجات آسان ہوجائے گی۔گزشتہ ساڑھے تین سال سے حکومت نہ گرانے اور جمہوریت کی پاسداری کی قسمیں کھانے والے نوازشریف نے بھی آخر صبرکا دامن چھوڑدیا۔کہتے ہیں یہ حکومت ناقابل اصلاح ہے اور اس کی موجودگی ملک کے لیے تباہی کا باعث ہوگی۔ لوڈ شیڈنگ کے خلاف مہم کو اپنی پہلی ترجیح قراردے کر انہوں نے پہلے ہی انتخابی مہم شروع کردی تھی اور اب انہوں نے عبوری حکومت کی تشکیل اور اس کے خدوخال پربھی بات کرنا شروع کردی ہے۔ رائیونڈ میں کونسل آف نیشنل افیئرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے موجودہ حکومت کے خاتمے پر زوردیا اور ساتھ ہی پیش کش کی کہ عبوری حکومت میں وزیر اعظم بھی نوازلیگ کے علاوہ کسی دوسری جماعت سے لایا جائے۔حکومت کی مخالفت میں اب نوازشریف مسلم لیگ قاف کے ساتھ تعاون کے لیے بھی تیار ہو گئے ہیں۔ کہتے ہیں اگر قاف لیگ حکومت سے علیحدہ ہوجائے تو حکومت سے نجات حاصل کرنا آسان ہوجائے گا۔ نوازشریف نے چوہدری شجاعت سے کسی ملاقات کی تو تردید کردی لیکن ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی تصدیق کردی کہ قاف لیگ سے پیغام رسانی کا سلسلہ جاری ہے۔