لندن ساتھ ورک کران کورٹ میں پاکستانی کرکٹرزکیخلاف کرپشن کیس کی سماعت چھٹے روز بھی جاری رہی۔جعلی
amir spot fixing
بکی بنکر ملنے والے صحافی مظہرمحمود مسلسل تیسرے دن وٹنس باکس میں موجود رہے۔سلمان بٹ کے وکیل علی باجوہ نے مظہرمجیداور مظہرمحمود سے جرح شروع کی۔ علی باجوہ نے جیوری کے سامنے مظہرمجیداور مظہرمحمود کی گفتگو کی ریکارڈنگ کے حوالے سے انکی سچائی پرسوال اٹھایا۔علی باجوہ نے طویل ریکارڈنگ کا وہ حصہ جیوری کوسنایاجسمیں مظہرمجیدکہہ رہے ہیں کہ تمہیں علم ہے کہ زرداری نے اپنی بیوی کوقتل کیاہے۔ مجید نے دعوی کیاکہ پاکستانی بولرز کے وکٹ نہ لینے پر وہ ویسلین لیکر گرانڈ میں جاتے تھے۔جبکہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے آفیسرایلن پوکاک اپنی گواہی میں کہہ چکے ہیں کہ کھلاڑیوں کے ایجنٹ میچ کے دوران فیلڈ،پلے ایریا،ڈریسنگ اورڈائنگ روم میں داخل نہیں ہوسکتے۔ سلمان بٹ کی وکیل صفائی نے صحافی مظہر محمود سے تین نوبالز اور مستقبل کی فکسنگ کیلئے ایک لاکھ چالیس ہزار پانڈ رقم کے بارے میں جرح کی۔مظہرمحمود اس بات کا واضح جواب نہ دے سکے کہ انہوں نے مجید سے ٹیکسٹ میسجز کے صرف جوابات کا ریکارڈ کیوں رکھا اور نہ ہی وہ یہ بتاسکے کہ انکی مظہر مجید سے آخری بار ملاقات کب ہوئی تھی ۔