وزرات پٹرلیم نے افغانستان کو برآمد کی جانے والی پٹرولیم مصنوعات پر پابندی عائد کردی۔ قومی خزانے کو اربوں کا
petrol pump
نقصان ہو رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق افغانستان کو ماہانہ اکیانوے ہزار ٹن پٹرولیم مصنوعات برآمد کی جارہی تھی ۔جن میں سے چالیس فیصد مصنوعات ملک میں ہی فروخت ہو رہی تھی۔اس صورتحال میں قومی خزانے کو پچیس سے تیس روپے فی لیٹر نقصان ہورہا تھا۔ اور گذشتہ نو برسوں میں اس مد میں اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔ پاکستان میں چھ آئل ریفائنریاں یہ تیل فروخت کررہی تھیں۔جو جی ایس ٹی اور پٹرولیم لیوی سے مستثنی تھا۔فیصلے کے تحت امریکی ڈیفنس انرجی سپلائی کمپنی پر بھی پٹرلیم مصنوعات برآمد کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے تاہم افغانستان اپنے طور پر بیرونی دنیا سے تیل منگوا سکتا ہے۔