سیلاب متاثرہ علاقوں میں زمینی راستے مکمل بحال نہیں ہو سکے جس کے باعث متاثرین اور امدادی اداروں کو امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔جبکہ بدین کے متاثرین کو ٹھٹھہ کی خیمہ بستی سے بے دخل کیا گیا ہے۔ ضلع بدین کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے کئے راستے تا حال بحال نہیں ہو سکے، مٹھی روڈ ، پنگریوجھڈو روڈ، اورٹنڈو باگو ڈگھڑی روڈ سمیت ایل بی اوڈی سے ملحقہ دیہاتوں کو لنک کرنے والے روڈبحال نہ ہونے کے باعث روز مرہ کا کاروبار زندگی بری طرح متاثر ہورہا ہے۔اور امدادی سرگرمیاں بھی محدود ہوگئی ہیں۔ ٹھٹھہ انتظامیہ نیبدین کیمتاثرین کواچانک راتوں رات خیمہ بستی سے بے دخل کردیا ہے۔ مکلی کی زیر تعمیر جیل میں موجود متاثرین کو خوراک تو درکنار پینیکا پانی بھی میسر نہیں۔ ٹنڈو محمد خان کے نواحی گاوں گجر خان تالپور میں تاحال امدادی کارروائیاں شروع نہیں ہوسکیں،مذکورہ گاوں میں ابھی تک دس سے بارہ فٹ تک پانی موجود ہے۔ متاثرہ گاوں میں خوراک نہ ملنے کے باعث اموات کا خدشہ ہے۔ متاثرین کیلئے ٹنڈومحمدخان کی یونین کونسل 3میں کارڈ سینٹر کا آغاز نہیں ہوسکا جس کے باعث سیلاب زدہ علاقوں کے لوگوں کی پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔ سانگھڑ میں سول اسپتال سمیت دیگر سرکاری دفاتر اور رہائشی علاقو ں سے بارش کے پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی جس کے باعث سرکاری اموراور دیگر معاملات تعطل کا شکار ہیں۔ نواب شاہ شہر کے چند علاقے پانی کی لپیٹ میں ہیں جبکہ کئی علاقوں سے پانی کی نکاسی تو ہوچکی ہے مگر متاثرہ علاقوں میں اسپرے نہ ہونے کے باعث مختلف امراض پھوٹ پڑے ہیں۔