پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے واضح کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں فی الحال آپریشن نہیں کیا جائے گا۔ ادھر عسکری قیادت کی جانب سے تین پارلیمانی کمیٹیوں کو ملکی سکیورٹی امور سمیت خطے میں سکیورٹی کی صورتحال اور پاک امریکہ دفاعی تعاون پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ جی ایچ کیو میں ہونے والی اس بریفنگ میں پارلیمانی دفاعی کمیٹیوں نے شدت پسندی کے خلاف جاری پاک فوج کے آپریشنز پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری پاکستان سے کیے گئے وعدے پورے کرے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصانات پاکستان نے اٹھائے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے واضح کیا کہ شمالی وزیرستان میں فی الحال آپریشن نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات ، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور سیکیورٹی معاملات میں قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ فوج ملکی وقار پر کوئی سودے بازی نہیں کرے گی۔ اجلاس میں دفاعی بجٹ اور پاک فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں کے بارے میں بھی ارکان کو بتایا گیا۔ ذرائع کے مطابق ارکان نے پاک فوج کے اقدامات پر اطمینان کااظہار کیا۔ بریفنگ کے ابتدا میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل اشفاق ندیم نے ملکی سیکیورٹی کی صورتحال پر روشنی ڈالی جس کے بعد آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے کمیٹی ارکان کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات بھی دیے۔