لیبیا کے سابق حکمراں کرنل معمر قذافی کی تدفین کوعبوری حکومت نے خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قذافی کے بیٹے معتصم اور سابق وزیر دفاع ابو بکر یونس کی لاشیں سرت سے مل گئی ہیں۔جبکہ سیف الاسلام کو زخمی حالت میں گرفتارکرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ قذافی کے آبائی قصبے سرت میں قذافی کے قتل کے بعد انقلابی کونسل کے مسلح گروپ نے کارروائی تیز کرتے ہوئے قزافی کے بیسیوں وفاداروں کو گرفتار کرلیا ہے ۔اور باغی کمانڈر نے اعلان کیا ہے۔ لیبیا کے مختلف شہروں میں دوسرے روز بھی جشن کا سلسلہ جاری رہا اور مسلح افراد نے ہوائی فائرنگ بھی کی تاہم عرب دنیا کے دیگر ممالک میں ملا جلا تاثر پایا جاتا ہے۔ لیبیا کے وزیر اعظم نے طرابلس میں قذافی کے قتل کے بعد پر یس بریفنگ میں جلد انتخابات کا وعدہ تو کیا ہے تاہم کئی مبصرین کا کہنا ہے کہ حکومتی گروہ میں جغرافیائی دھڑے بندیاں اور اسلام پسندی اور سیکولر بنیادوں پر تقسیم کی موجودگی میں لیبیا میں امن کی بحالی اور جلد انتخابات ایک بڑا چیلنج ثابت ہوں گے۔ معمر قذافی کے قتل کو امریکا اور فرانس سمیت عالمی برادری نے سراہا ہے۔ فرانس کے صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کے قذافی کی موت کے ساتھ ہی لبیبا میں جاری فوجی آپریشن ختم ہوچکا ہے۔