فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چئیرمین سلمان صدیق نے کہا ہے کہ ملک میں ٹیکس دہندگان کی تعداد کم ہے جس سے ملک مالی بحران کا شکار ہے اور اسی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف سے قرضہ لینا پڑا۔ لاہور چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری میں صنعتکاروں اور تاجروں سے خظاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس اس لیے گئے ہیں کہ کہیں ادائیگیوں کا تواز ن نہ بگڑ جائے اور پاکستان ڈیفالٹ نہ کرجائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے نفاذ کا مشورہ آئی ایم ایف نے نہیں دیا بلکہ نظام کی بہتری کے لیے اس کو نافذ کیاجاناتھا۔ سلمان صدیق نے مزیدکہا کہ ساڑھے تین سال میں کراچی سے افغانستان بجھواے جانے والے ساڑھے تین لاکھ کنٹینرز میں سے انتیس ہزار غائب ہوے جس کی انکوائری کی جارہی ہے اور پاکستان میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر مکمل عمدرآمد شروع ہوچکا ہے ، سمگلنگ ایک بڑا ایشو ہے جس کو روکنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے