تیونس میں پہلے جمہوری شفاف انتخابات کے لئے ہونے والی پولنگ مکمل ہو گئی،ووٹوں کی شرح نوے فیصد رہی، عالمی مبصرین کا کہناہے کہ انتظامات بہترین تھے۔ سابق صدر زین العابدین کے اقتدار کے خاتمے کے بعد تیونس کے عوام نے پہلی بار اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ عالمی مبصرین کے مطابق پولنگ بوتھ پر لوگ قطاروں میں لگ کر اپنی باری کا انتظار کرتے رہے۔ تیونس کی تاریخ میں پہلی بار عوام نے حق رائے دہی کے استعمال میں جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔ ایک کروڑ چار لاکھ کی آبادی میں سے چھپن لاکھ اہل ووٹروں نے ایک سو دس پارٹیوں کے گیارہ ہزار امیدواروں میں سے اپنی پسند کے نمائندے کو ووٹ دئیے۔ نئی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد عبوری انتطامیہ قائم کریگی، آئین بنائے گی۔ اورایک بار پھر عام انتخابات کا اعلان کریگی۔