کراچی : سندھ کے سابق وزیرداخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا کہنا ہے کہ جاہلوں کی باتوں کا جواب نہیں دینا چاہتے اورانہوں نے اپنی جیب سے مغوی رہا کرایا۔ سندھ کے وزیر داخلہ منظور وسان کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ذوالفقار مرزا کا کہنا تھا کہ منظور وسان اور دیگر لوگ عوام کا ذہن داخلی جھگڑوں میں الجھانا چاہتے ہیں ورنہ سب کو پتہ ہے کہ ان کی جنگ کس سے ہے۔ذوالفقار مرزا نے کہا کہ انہوں نے مغوی ستیش آنند کی رہائی کے لیے ڈیڑھ کروڑ میں سے پچاس لاکھ روپے اپنی جیب سے دیئے۔ نوشہرو فیروز کے ہاریوں کی بازیابی کے لیے پانچ، پانچ لاکھ روپے دیئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جھوٹے الزامات لگانے والوں کو کمزور، بے غیرت اور گھٹیا سمجھتے ہیں۔ ذوالفقار مرزا نے دعوی کیا کہ کوئی بھی ٹی وی چینل انہیں بلالے، وہ ہر چیز کے دستاویزی ثبوت دینے کو تیار ہیں۔ وہ سندھ کے پہلے شمس العلما مرزا قلیچ بیگ کے خاندان سے ہیں۔ ان کے خاندان نے علما، جج، ڈاکٹر اور ایماندار پولیس افسر پیدا کیئے۔ ذوالفقار مرزا نے سندھ کے وزیر داخلہ منظور وسان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ منظور وسان کی فیملی نے چور ڈکیت اور سودخور پیدا کیے۔ ذوالفقارمرزا نے مزید کہا ہے کہ اگر وہ گھاس منڈی سے ساٹھ لاکھ روپے بھتہ لیتے ہیں تو ان کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا۔