ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیوایم اور اس کی قیادت پر ماضی میں بھی ملک دشمنی اور غیر ملکی ایجنٹ ہونے کے بے ہودہ الزامات لگتے رہے اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایم کیو ایم اور اس کی قیادت ہمیشہ ان الزامات سے سرخرو ہوتی آئی ہے اور آئندہ بھی حق کی جیت ہو گی۔ماضی میں بھی ایم کیو ایم اور اس کی قیادت پر جناح پور سازش کا بے ہودہ الزام لگا یاگیا جو غلط ثابت ہوا۔ یہ بات انہوں نے ایم کیو ایم لیگل ایڈ کمیٹی اور متحدہ لائرز فورم کے ممبران سے نائن زیرو پر ٹیلی فون پرگفتگو کرتے ہوئے کہی۔سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کی جانب سے28 اگست2011 کی پریس کانفرنس میں لگائے جانے والے الزامات کے بارے میں سوال کے جواب میں الطاف حسین نے کہا کہ اس پریس کانفرنس میں لگائے جانے والے تمام الزامات من گھڑت ، بے ہودہ، شرمناک اور جھوٹ پر مبنی ہیں اور کسی بیمار ،جاگیردارانہ اور متعصبانہ ذہن کی عکاس ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور اس کی قیادت محب وطن ہیں اور پاکستان اور اس کے استحکام کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے لہذا امریکہ یا ویسٹ کے ساتھ مل کر پاکستان توڑنے کی کسی سازش کا حصہ ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتے اور اس ضمن میں ذوالفقار مرزا کی جانب سے مجھ پر لگائے جانے والے الزامات سراسر جھوٹ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ایک محب وطن جماعت ہے اور آج ملک بھر کے غریب ، مظلوم اور محروم عوام ایم کیو ایم میں تیزی سے شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ آج ایم کیو ایم کی صفوں میں پاکستان کی تمام قومیتوں سمیت تمام مذاہب کے ماننے والوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے اور ہماری رابطہ کمیٹی میں بھی تمام قومیتوں کی نمائندگی ہے ۔ ایم کیو ایم عصبیت کے خلاف ہے اور تمام پاکستانیوں کو اپنا بھائی سمجھتی ہے لہذا پختون سمیت کسی بھی قومیت کے خلاف ہونے کا الزام بھی شرمناک اور جھوٹ پر مبنی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کو لکھے گئے مبینہ خط اور اس میں آئی ایس آئی پر پابندی لگانے کی بات کا جواب دیتے ہوئے الطاف حسین نے اس الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اور اس کی قیادت افواج پاکستان اور اس کے اداروں پر فخر محسوس کرتی ہے اور انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایسا کوئی خط برطانوی وزیراعظم کو نہیں لکھا اور ذوالفقار مرزا کا یہ دعوی بھی غلط ہے اور لہرائے جانے والے خط جو مجھ سے منسلک کیا گیا وہ بھی جعلی ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے بھی ایم کیو ایم کی جانب سے فیصل سبزواری 30اگست2011 اور مصطفی کمال 6 ستمبر2011 کوان الزامات کو بھرپور طور پر رد کر چکے ہیں۔