پاکستان میں لوڈ شیڈنگ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہے اور حکومت کو غربت اور بے روز گاری میں کمی کے علاوہ شرح نمو کو بہتر کرنے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بات آئی ایم ایف کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدنان مزاری نے وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدلحفیظ شیخ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرس کے دوران کہی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں بہتر اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے جس سے اقتصادی حالات بہتر ہوں اور مستقبل کے خطرات سے بچا جا سکے۔ بنکوں کے شعبے کے فوائد عوام تک نہیں پہنچ رہے جس کی اشد ضرورت ہے۔ ہر برس لاکھوں نوجوان لیبر فورس میں شامل ہو رہے ہیں جن کے لئے روز گار کے مواقع پیدا کرنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بجلی پیدا کرنے اور اسکی ترسیلی نظام میں بنیادی تبدیلیوں اور بہتری کی ضرورت ہے موجود نظام عوام کو بہتر سہولتیں دینے میں ناکام ہو چکا ہے۔ جس کے لئے اس میں اصلاحات لانا ہوں گی۔ ورنہ ٹیکسٹائل کے شعبے کی طرح باقی شعبے بھی اس کے مسائل میں پھنس جائیں گے۔بجلی کے شعبے میں بلوں کی ادائیگی، کمپنیوں کا بہتر انتظام، سرکلر قرضے کے مسائل پر سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ عدنان مزاری نے کہا کہ لوگ ایماندار حکمران چاہتے ہیں اور ٹیکس زیادہ جمع کرنے سے ملکی اقتصادی مسائل بہتر ہو سکتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے اس موقع پر کہا کہ سردیوں میں دستیاب گیس سے گھریلو صارفین، کھاد، بجلی اور تیکسٹائل کے شعبوں کو گیس دینے کی ضرورت ہے جس میں ترجیحات دیکھ کر فیصلہ کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے چار ماہ کے اعدادوشمار کافی بہتر ہیں جن میں ٹیکسوں کی مد میں 509ارب روپے جمع ہوئے ہیں جو گذشتہ برس سے 28فیصد زائد ہیں اسکے علاوہ ٹیکسٹائل کی صنعتکی طرف سے بہتر برآمدات آنے سے پہلے چار ماہ میں برآمدات 6ارب ڈالر سے زائد رہی ہیں۔