سیاسی وعسکری قیادت ایبٹ آباد آپریشن سے لاعلم تھی،واجد شمس

wajid shams

wajid shams

برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے کہا ہے کہ میڈیا کے کچھ عناصر ایبٹ آباد آپریشن پر ان کے رد عمل کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں جس میں ابلاغ کی اقدار پامال ہورہی ہیں۔
اپنے مضمون میں واجد شمس الحسن نے لکھا کہ ان کی وضاحت میں بھی میڈیا کے کچھ عناصرایسی بات کو حقیقت کا روپ دینے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ سرے سے وجود ہی نہیں رکھتی۔ امریکا نے دو مئی کو انتہائی خفیہ کارروائی کی جو پاکستان کے لیے بڑا دھچکہ تھی۔ مگر میڈیا کے کچھ عناصر نے فوج، آئی ایس آئی اور حکومت پر بے رحمانہ تنقید کی۔
واجد شمس الحسن نے لکھا کہ انہیں افسوس ہے کہ میڈیا میں الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ پاکستان میں متقدر افراد ایبٹ آباد کارروائی سے واقف تھے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ہمیں قطعی طور پر پہلے سے کوئی پتہ نہ تھا۔ واجد شمس الحسن نے امریکی کارروائی کو دوست کی جانب سے پیٹھ میں خنجر گھوپنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے لکھا کہ امریکی کارروائی کے بعد انہوں نے اپنے ابتدائی رد عمل میں کہا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے اسامہ کی تلاش میں امریکا کی مدد کرتا رہا تھا اور ہماری مدد کے بغیر اسامہ کا سراغ امریکا کے لیے ممکن نہیں ہو گا۔
واجد شمس الحسن نے کہا کہ ان کے رد عمل کی تصدیق پاکستان کی حکومت کے اس بیان سے بھی ہوتی ہے جس میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اہم سنگ میل قرار دیا گیا،واجد شمس الحسن نے لکھا ہے کہ اسی تناظر میں امریکی صدر نے بھی اسامہ کی ہلاکت پر پاکستان کی مدد اور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ واجد شمس الحسن نے اپنے مضمون کے اختام پر کہا کہ اس مرحلے پر نہ انہیں نہ سیاسی و عسکری قیادت کو ایبٹ آباد آپریشن کے بارے میں کسی قسم کی آگاہی تھی۔