پاکستان اسٹیٹ آئل کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ پی ایس او ترجمان کے مطابق زیر گردش قرضوں کا حجم 187ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ جس میں 87 ارب حبکو 41 ارب واپڈا ، 33 ارب کیپکو، 4 ارب 43 کروڑکے ای ایس سی 3۔ ارب 44کروڑ روپیپی آئی اے این ایل سی پر اڑتیس کروڑ روپے ،ریلوے پر ایک ارب پر واجب الادا ہیں۔ پی ایس او نے مختلف آئل رئفاینریز کے 1کھرب 99ارب25کروڑ روپے ادا کرنے ہیں۔ پی ایس او حکام کا کہنا ہے کہ بروقت 50 ارب روپے فراہم نہ کئے گئے تو ملکی ضروریات کیلئے پٹرولیم منصوعات اور فرنس آئل درآمد نہیں کیا جاسکے گا۔ پی ایس او حکام کے مطابق وزارت خزانہ، وزارت پٹرولیم اور وزارت پانی و بجلی سے پی ایس او کے واجبات کی مد میں فوری طور پر 50 ارب روپے کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پی ایس او حکام کے مطابق 15 جنوری تک ایل سیز پے منٹ کے لئے 50 ارب روپے کی اشد ضرورت ہے اور رقم نہ ملنے کی صورت میں ملکی ضروریات کیلئے فرنس اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کی درآمد ممکن نہیں ہو سکے گی۔