امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں ۔ پاکستان اور افغانستان کیلیے امریکی صدر کے خصوصی نمائندے مارک گراسمین پاکستان جانا چاہتے تھے مگر انہیں اجازت نہیں دی گئی۔ امریکی محکمہ خارجہ نے افغان رہنماں کے درمیان پاکستان کے مصالحتی کردار کا بھی اعتراف کیا، مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بہت اہم ہیں۔ مختلف امور پر اختلافات کے باوجود پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں پاکستان کی نئی سفیر شیری رحمان کے ساتھ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے بھی پاکستان کے ساتھ تعلقات پر امریکی عزم کا اعادہ کیا اور افغانستان میں امن کے قیام اور استحکام میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کیا۔ نیٹو حملے کے بعد پاکستان سے جانی نقصان پر افسوس کا اظہارکیا تھا۔