وزیراعظم یوسف رضا گیلانی توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے سامنے پیش ہوگئے اور خود روسٹرم پر پہنچ کر دلائل دئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔آئین کا احترام نہیں ہوگا تو اداروں کا احترام نہیں ہو گا۔ عدالت کے فیصلے پر من وعن عمل کرتے ہیں لیکن آئین کی رو کے مطابق۔ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا لارجر بنچ توہین عدالت پر اظہار وجوہ کے نوٹس کی سماعت کر رہا ہے۔ سماعت کے آغاز پر اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے کہاعدالت نے طلب کیا جس پر وزیراعظم گیلانی سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔ بعد میں وزیراعظم خود روسٹرم پر پہنچ گئے اور دلائل دئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا اور نوٹس ملتے ہی عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا۔ آئین کا احترام کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئین کا احترام نہیں ہوگا تو اداروں کا بھی احترام نہیں ہوگا۔ آئین کے تحت صدرمملکت اور وزیراعظم کو استثنی حاصل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو، بینظیربھٹو اور بیگم نصرت بھٹو نے بھی تصادم کا راستہ اختیار نہیں کیا اور عدالت میں پیش ہوئیں۔ صدر آصف زرداری کو اگر اس وقت عدالتوں میں بھیجا تو دنیا بھر میں غلط تاثر جا ئیگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قومی غلطیوں کی وجہ سے مشرقی پاکستان الگ ہو گیا۔ اس موقع پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئے کئے وزیراعظم کی عدالت میں پیشی قابل ستائش ہے۔