شام میں حزبِ اختلاف کی قومی کونسل نے باضابطہ طور پر عرب لیگ سے مطالبہ کر دیا ہے کہ وہ شام کے بحران کا معاملہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے پاس بھیجے۔مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں کونسل کی ایک ترجمان بسما الکدامنی کا خیال تھا کہ اگر عرب لیگ یہ مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھائے گی تو شام کے خلاف پابندیوں کی مخالفت کرنے والے ملکوں چین اور روس کو اپنی حکمتِ عملی پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔ اتوار کو عرب لیگ کے وزراِ خارجہ کا اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہو رہا ہے جس کے دوران شام میں موجود مبصرین کے مشن کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ متوقع ہے۔عرب لیگ کہ مبصرین شدید تنقید سے دوچار ہیں کہ وہ حقائق سامنے لانے میں ناکام رہے۔اجلاس سے قبل شامی قومی کونسل کے سربراہ برہان غالیون نے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی جس میں انہوں نے خبردار کیا کہ وہ عرب لیگ کے مبصرین کی تحقیقاتی رپورٹ مسترد کر دیں گے۔انہوں نے کہا شامی قومی کونسل کے خیال میں جن حالات میں اور جتنے محدود وسائل کے ساتھ عرب لیگ کے مبصرین نے کام کیا ان کی وجہ سے ایک جامع رپورٹ سامنے آنا ممکن نہیں جو شامی عوام، وہاں کے حالات اور بین الاقوامی رائے کی درست عکاسی کرے۔ ہم نے بتا دیا ہے کہ اگر اجلاس میں کوئی رپورٹ پیش کی گئی جو ہمارے خیال میں جامع نہیں ہو سکتی، ہم اسے مسترد کر دیں گے۔