امریکا اور یورپ نے ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کردی، ایران سے تیل نہیں خریدا جائے گا، مرکزی بینک سے کوئی لین دین نہیں ہوگی۔ ایران نے ایک بار پھر امریکی مفادات کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایران نے یورپی اور امریکی پابندیوں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یورپ نے تہران سے نفسیاتی جنگ شروع کردی ہے۔ ایران نے انتباہ کیا کہ پابندیوں کے نتیجے میں آبنائے ہرمز کو بند کردیا جائے گا اور امریکا یا کسی اور طاقت نے زبردستی اسے کھلوانے کی کوشش کی تو ایران دنیا بھر میں امریکی مفادات کو نشانہ بنائے گا۔ اس پہلے برسلز میں یورپی یونین کے اجلاس میں اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ جوہری تنازعے پر ایران سے تیل اور تیل کی کوئی مصنوعات نہیں خریدی جائے گی اور ایران کے مرکزی بینک سے بھی کوئی تجارت نہیں ہوگی۔ ادھر امریکا نے ایران کے تیسرے بڑے بینک تجارت پر پابندی عائد کرتے ہوئے ایران کا دنیا سے تجارت کا ذریعہ مکمل طور پر بند کردیاہے۔ امریکی صدر براک اوباما اور اسرائیل نے ایران پر پابندیوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے تہران کے خلاف عالمی اتحاد کا ثبوت قراردیا۔